پھانسی لگے یا نہ لگے، مشرف غدار تو ہے

ایک دہائی سے زیادہ کا عرصہ بیت جانے کے باوجود میرے سے آج بھی 2007 کی وکلا تحریک پر کوئی بات کرتا ہے تو تاریخوں کے ساتھ زبانی تمام اہم ترین حقائق زبانی یاد ہوتے ہیں۔ اس وقت نہیں پتہ تھا احتجاج کے پیچھے کون ہے، این آر او کون کروا رہا ہے، حکومت کون گرانا چاہتا ہے۔ بس یہ پتہ تھا کہ ایک شخص نے کئی سال پہلے اقتدار پر شب خون مارا تھا۔ 1999 سے اپنے گھر میں روزانہ ہونے والی بحثوں میں بس یہ دیکھتا تھا کہ میرے والد جنرل مشرف کے شدید مخالف تھے۔ دس، گیارہ سال کی عمر میں بچے کو یہ تو نہیں پتہ ہوتا کہ سیاستدان کون سا ٹھیک ہے، ہاں یہ ضرور پتہ ہوتا ہے کہ میرا باپ ہمیشہ ٹھیک ہوتا ہے۔ 1999 سے پہلے کے پاکستان میں سے صرف عینک والا جن، الفا براوو چارلی اور 1996 کا کوارٹر فائنل ہی یاد تھے، اور 1999 کے بعد کبھی ملک میں کوئی ہلچل ہوتی دیکھی نہیں تھی۔



لہٰذا جب مشرف کے خلاف تحریک شروع ہوئی تو اس میں ایک نیاپن تھا۔ قریب ایک دہائی سے قائم جمود ٹوٹا تو پتہ چلا کہ کوئی جاوید ہاشمی بھی ہے جو کئی سالوں سے بغاوت کے مقدمے میں جیل میں ہے۔ کوئی یوسف رضا گیلانی بھی ہے جس کو ایک بوگس قسم کے مقدمے میں چار سال سے جیل میں ڈال رکھا ہے۔ یہ کیا مذاق ہے؟ کسی کو بغاوت کے الزام میں چار سال جیل میں بھی رکھا جا سکتا ہے؟ کیا بغاوت؟ فوجی حکومت کے خلاف تقریر؟ تو اپوزیشن حکومت کے خلاف تقریر نہ کرے تو کیا کرے؟ فوج سیاسی جماعت بن جائے تو اس کی پالیسیوں پر تنقید کیسے نہ ہو؟ اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو پولیس 5000 کارکنان کو اٹھا کر جیلوں میں کیسے ڈال دیتی ہے؟ چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنے کا آرڈر کیا کوئی موقع پر موجود ایس ایچ او دینے کی جرأت کر سکتا ہے؟ کراچی میں ایک بار سے کی گئی تقریر ایسا کون سا خطرہ پیدا کر رہی ہے ملک کے لئے کہ اس کو روکنے کے لئے پورے شہر میں گولیاں چلیں، 50 لوگ قتل ہو جائیں، سینکڑوں زخمی ہو جائیں، پورے شہر کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا جائے، یہاں تک کہ ایمبولنسوں کو بھی راستہ نہ ملے؟ اور یہ ہوتا کون ہے 50 لوگوں کو قتل کر کے قوم کو مکے دکھانے والا؟ یہ آدمی جو دعویٰ کر رہا ہے کہ ہم نے کراچی میں اپنی طاقت دکھا دی، کیا اس آدمی نے صرف اپنی طاقت دکھانے کے شوق میں 50 گھر اجاڑ دیے؟ وہ جو قتل ہوئے، ان کے کوئی خاندان بھی تو ہوں گے۔ اس کے نزدیک یہ سب محض طاقت کا ایک مظاہرہ تھا؟

ٹی وی پر یہ جو عورتیں اپنے بچوں کی تصاویر لیے بیٹھی نظر آ رہی ہیں، بس یہ پوچھ رہی ہیں کہ ہمارے بچے کہاں ہیں اتنا بتا دو، کیا یہ بھی طاقت کا مظاہرہ ہے؟ لال مسجد میں پہلے اسلحہ جاتا رہا، کسی نے نہیں روکا۔ اور پھر اندر موجود طلبہ کو بھون دیا گیا۔ تاکہ امریکہ کو بتایا جا سکے کہ میں نہ رہا تو یہاں ہر مسجد لال مسجد بن جائے گی۔ اور عوام کے سامنے بھی اسی بہانے ایک طاقت کا مظاہرہ ہو گیا۔ ایک لڑکی کے rape کا حساب نہ دیا گیا، پورے صوبے کو آگ میں جھونک دیا گیا۔ طاقت کا مظاہرہ!

پہلے قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کو پناہ دی گئی، اور پھر ان پر فوج کشی کی گئی تاکہ امریکہ کو بتایا جا سکے کہ میں نہ رہا تو ہر پہاڑ، ہر میدان القاعدہ کی پناہ گاہ بن جائے گا۔ آج علی وزیر پارلیمنٹ میں کھڑا ہو کر کہتا ہے 50 دہشتگردوں کے نام بتا دو جو آپریشنوں میں مارے ہیں، سیاست چھوڑ دوں گا، تو وزیر داخلہ اٹھ کر چلا جاتا ہے، 50 لوگوں کے نام نہیں بتا پاتا۔ 50 چھوڑو، 5 کے نام بھی نہیں بتا پاتا۔ کسی کے لئے شاید اقتدار میں رہنے کا ایک طریقہ ہوگا، قبائلی عوام کے لئے تو وہ بھی طاقت کا ایک مظاہرہ ہی تھا۔ وہ بھی، اور اس سے پہلے یہ پناہ گاہیں قائم ہونے دینا بھی۔ سب طاقت کا مظاہرہ تھا۔



یہاں طاقت کے مظاہرے جاری تھے، اور دوسری طرف ملک 16، 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب جھیل رہا تھا۔ کراچی میں بدامنی کی نیو رکھی، بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک کا بیج بویا، فاٹا کے عوام کو متنفر کیا، ملک میں دہشتگردی کا ایسا عفریت چھوڑ کر گئے کہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ ہزاروں جوانوں نے جانیں دی ہیں۔ یہ جوان صرف فوجی نہیں تھے، ان میں پولیس والے بھی تھے، رینجرز کے جوان بھی، پرائیویٹ سکیورٹی اہلکار بھی اور ہزاروں سویلین ماؤں کے سویلین لعل بھی۔

آخر کیوں؟ یہ طاقت کے مظاہرے کیوں؟ مان لیا ملک کو افغانستان میں امریکی اتحادیوں سے خطرہ تھا۔ کیا کراچی میں مرنے والے بھی ملک دشمن عناصر تھے؟ کیا سانحہ کارساز میں شہید ہونے والے جیالے بھی ملک دشمن عناصر تھے؟ وہ تو اسی بھٹو کے عاشق تھے جو ہزاروں پاکستانی فوجیوں کو بھارت سے چھڑا کر لایا تھا۔ کیا بینظیر بھٹو بھی ملک دشمن تھی، جو جان کے خطرے کے باوجود وطن واپس آئی اور قتل کر دی گئی؟ اس کو سکیورٹی نہ دے کر طاقت کا مظاہرہ ہوا۔ اس کی جائے شہادت دھو کر ثبوت مٹا دینا بھی طاقت کا مظاہرہ تھا۔

لیکن کیا یہ سب طاقت کے مظاہرے ریاستی طاقت کے مظاہرے تھے یا فردِ واحد کی طاقت کے مظاہرے تھے؟ ریاست کو تو چیف جسٹس کے ہٹائے جانے سے فائدہ نہیں تھا۔ ریاست کو تو لال مسجد آپریشن سے فائدہ نہیں ہوا تھا۔ ریاست کو تو فاٹا آپریشن سے فائدہ نہیں ہوا۔ ریاست کو تو بینظیر قتل سے فائدہ نہیں ہوا۔ ریاست کو تو آئین توڑنے سے فائدہ نہیں ہوا۔ 2002 کے انتخابات میں دھاندلی ریاست کے مفاد میں تو نہیں تھی۔ جب این آر او اور صدارتی انتخاب کے مقدمات کو سپریم کورٹ نے سننا شروع کیا تب ایمرجنسی لگائی گئی۔ یہ ریاست کے لئے تو نہیں لگائی گئی۔ یہ تو اپنی ذات کے لئے لگائی گئی۔ کارگل جنگ کے موقع پر کہتے ہیں نواز شریف نے فوج واپس بلا لی۔ لیکن تب تو حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا۔ حکومت کا تختہ تو تب الٹا گیا جب اپنی ملازمت خطرے میں پڑی۔

ایک شخص ریاست کے تمام مفادات پر اپنے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے کبھی آئین توڑتا ہے، کبھی عوام کی رائے کا تمسخر اڑاتے ہوئے مسلم لیگ ق کو الیکشن جتواتا ہے، پیپلز پارٹی پیٹریاٹ بنواتا ہے، کبھی اپنے لوگوں پر فوج کشی کرتا ہے، کبھی لوگوں کے قتل ہونے کا جشن مناتا ہے، کبھی اداروں کی تذلیل کرتا ہے، محض اپنے صدارتی انتخاب کے لئے حمایت حاصل کرنے کی خاطر 11 سال کے دوران کی گئی تمام کی تمام کرپشن معاف کر دیتا ہے، پھر آئین توڑتا ہے، ججوں کو جیلوں میں ڈالتا ہے، میڈیا چینل بند کرتا ہے، اور آپ کہتے ہیں وہ غدار نہیں ہو سکتا؟



وہ غدار ہے۔ سزائے موت دی جائے یا نہ دی جائے، لیکن مجھے آج بھی یاد ہے کہ ہر جمعرات کو نکلنے والے وکلا کے جلوس میں لازمی شامل ہو کر احتجاج کرتا تھا اور اس وقت میری سب سے بڑی خواہش یہی تھی کہ ایک بار یہ شخص غلطی سے اس احتجاج میں آ نکلے تو اس کے ساتھ وہی کیا جائے جو اس نے اکبر بگٹی کے ساتھ کیا۔ اس کو سمجھ نہ آئے کہ پڑ کہاں سے رہی ہیں۔

آج اس واقعے کے کئی سال بعد غصہ کچھ کم ہو گیا ہے۔ کچھ قتل و غارت اتنی دیکھ لی ہے شاید کہ کسی کو پھانسی چڑھتے دیکھنے کا شوق نہیں رہا۔ پھانسی دے کر مل بھی کیا جائے گا؟ کیا وہ ماؤں کے پیارے واپس آ جائیں گے جو اس غاصب نے اٹھا کر امریکہ کے حوالے کر دیے؟ وہ بلوچ نوجوان واپس آ جائیں گے جن کی مسخ شدہ لاشیں ریت میں دبی ملتی تھیں؟ کیا بینظیر بھٹو واپس آ جائے گی؟ کچھ واپس نہیں آئے گا۔ گیا وقت کبھی واپس نہیں آتا۔ لیکن کیا وہ شخص جس نے اپنے ہر فیصلے میں ذاتی مفاد کو ملک کے مفاد پر مقدم رکھا، وہ غدار بھی نہیں ہے؟ تو پھر آخر غداری کیا ہے؟ وہ جو جاوید ہاشمی نے تقریر کی تھی کہ فوج غیر آئینی احکامات نہ مانے، بس وہی اس ملک سے غداری سمجھی جائے؟ باقی سب خیر ہے؟

ویب ایڈیٹر

علی وارثی نیا دور میڈیا کے ویب ایڈیٹر ہیں.