تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان تین روزہ سرکاری دورہ پر امریکا پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کی رہائشگاہ پاکستان ہاؤس میں قیام کریں گے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے عمران خان کے دورہ امریکا کو دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر بنانے کا موقع قرار دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کا دورہ تعاون اور پائیدار شراکت داری کو مستحکم بنانے کا ایک موقع ہے، امریکا پاکستان کو یہ پیغام پہنچانا چاہتا ہے کہ تعلقات کی بہتری کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
امریکی انتظامیہ نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت کی بحالی کا اشارہ بھی دیا ہے، سینیئر حکام کا کہنا ہے کہ اگر اسلام آباد اپنی پالیسیوں میں کچھ تبدیلیاں کرتا ہے تو پاکستان کو ملنے والی سیکیورٹی معاونت کی معطلی کے فیصلے پر امریکا نظر ثانی کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتطامیہ نے پاکستان کو سیکیورٹی معاونت جنوری 2018 میں معطل کی تھی جس کے بعد سے پہلی مرتبہ امریکی حکام نے اس کی بحالی پر بات کی ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی معاونت کی معطلی کے خاتمے کے چند شرائط ہوں گی۔
عمران خان 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس پہنچیں گے، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کا استقبال کریں گے اور انہیں وائٹ ہاؤس کا دورہ کرائیں گے۔ اس موقع پر تحائف کے تبادلے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہو گی۔ عمران خان یو ایس پاکستانی بزنس کونسل سے ملاقات کریں گے اور امریکی میڈیا کو انٹرویو بھی دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی 23 جولائی کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہو گی۔ بعدازاں وزیراعظم امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اور کیپیٹل ہل میں پاکستانی کاکس سے خطاب کریں گے، پھر امریکی صحافیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ 23 جولائی کو ہی وزیراعظم عمران خان ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی سے بھی ملاقات کریں گے جس کے ساتھ ان کا دورہ امریکا مکمل ہو جائے گا۔
Prime Minister Imran Khan receives a warm welcome from Pakistani-American community members upon arrival to Washington DC.#PMIKVisitingUS #PMIKInUSA pic.twitter.com/sew0sQZgO7
— Govt of Pakistan (@pid_gov) July 21, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان دورہ امریکا کیلئے کمرشل فلائٹ سے براستہ دوحا واشنگٹن کیلئے روانہ ہوئے تھے۔