Get Alerts

رنڈی اور دلال پنجاب میں گھریلو الفاظ ہیں، شہباز گل کی عجیب منطق

رنڈی اور دلال پنجاب میں گھریلو الفاظ ہیں، شہباز گل کی عجیب منطق
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے انوکھی اور عجیب منطق بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رنڈی اور دلال پنجاب میں گھریلو الفاظ ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک خاتون صحافی نے ڈاکٹر شہباز گل سے کہا کہ آپ کو اچھی طرح علم ہے کہ دلال کس کو کہتے ہیں۔ یہ جو آپ بار بار یہ لفظ استعمال کر رہے ہیں، میرے خیال میں یہ اس قوم کی توہین ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی یہ انتہائی گندہ لفظ استعمال کر رہے ہیں۔

اس پر ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ آپ کا بالکل جائز سوال ہے۔ ہماری علاقائی زبانوں کے اندر جو الفاظ رائج ہیں، ان میں ہر جگہ کی اپنی بات ہوتی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے صحافی سے کہا کہ ہمارے پنجاب میں جب کسی خاتون کا شوہر فوت ہو جاتا ہے تو اسے رنڈی کہا جاتا ہے۔ اور اگر کسی مرد کی اہلیہ فوت ہو جائے تو اسے رنڈوا کہتے ہیں۔

https://twitter.com/AlamdarShahPpp/status/1505872922212196352?s=20&t=zwupByn_b3gtZTFAG-fSmQ

وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی دوست نے مجھ سے کہا کہ یہ گالی ہے۔ تو بات یہ ہے کہ انگریزی زبان میں جس کو بروکر کہتے ہیں، اسے پنجابی میں دلال کہتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر شہباز گل کی اس علمی بحث کو سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل نے لائیو پروگرام میں ڈاکٹر رمیش کمار کو ”دلا” کہہ دیا

خیال رہے کہ جب سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی ہے۔ حکومتی مشیروں اور وزیروں کی بوکھلاہٹ اور غصہ صاف نظر آ رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال ڈاکٹر شہباز گل ہیں، جنہوں نے ایک لائیو پروگرام میں ڈاکٹر رمیش کمار کو ”دلا” کہہ دیا تھا۔

یہ افسوسناک واقعہ دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دی فرنٹ” میں پیش آیا، جس میں ڈاکٹر شہباز گل اور ڈاکٹر رمیش کمار شریک تھے۔ پروگرام کے دوران انہوں نے متعدد بار ”دلا” اور ”دلے” کا لفظ استعمال کیا جو بیپ کے باوجود آن ائیر چلا گیا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا کہ رمیش کمار جعلی ادویات بیچنا چاہتے تھے، انہوں نے اس کام کیلئے پانچ بار مجھ سے رابطہ کیا۔ یہ اور راجا ریاض جیسے لوگوں نے حکومت کو بلیک میل کیا۔

دوسری جانب رمیش کمار کا کہنا تھا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان بہت اچھے انسان ہیں لیکن ان کے وزیروں اور مشیروں نے ہمیشہ ان کو غلط مشورے دیئے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے دعویٰ کیا تھا کہ تین وفاقی وزرا پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں۔ ان کی جانب سے یہ دعویٰ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی وی پروگرام میں گالی دینے پر رمیش کمار نے شہباز گل کو قانونی نوٹس بھیج دیا

ٹی وی پروگرام میں گالی دینے پر رمیش کمار نے شہباز گل کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ شہباز گل کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں رمیش کمار نے کہا کہ شہباز گل نے ان پر کینسر کی جعلی ادویات بیچنے کا بے بنیاد الزام لگایا، انہوں نے یہ سارے الزامات سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے لگائے۔

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے اپنے وکیل ثاقب جیلانی کے ذریعے شہباز گل کو نوٹس بھجوایا، جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل نے ٹی وی شو میں انتہائی نامناسب زبان استعمال کی۔

وکیل نے کہا کہ ہمارے مؤکل 2002 سے سیاست میں ہیں اور 2005 میں پاکستان ہندو کونسل کے پیٹرن انچیف ہیں اور پاکستان میں ہندوبرادری کے فعال رہنما ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے مؤکل نے ہمیشہ پاکستان کے قومی اہمیت کے معاملات پر ہمیشہ صف اول میں ہوتے ہیں، سیاست دان اور پاکستان میں ہندو برادری کے رہنما کی حیثیت سے ہمیشہ مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔


شہباز گل کو نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 17 مارچ کو آپ نے ہمارےمؤکل کے خلاف ‘دنیا نیوز پر اینکر کامران شاہد کی میزبانی میں ٹاک شو میں قائد اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر نامناسب زبان استعمال کی اور ان پر چیخا’۔

تحریک عدم اعتماد پر ووٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہمارے مؤکل کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مؤقف پہلے ہی سامنے آچکا ہے کہ انہیں وزیراعظم کی ناقص پالیسیوں پر اعتراض ہے، جس سے ملک کا معاشی اور سماجی نقصان ہوا ہے۔ پروگرام کے میزبان کے حوالے سے کہا گیا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ میزبان نہیں کوئی مداخلت نہیں کی اور نامناسب زبان استعمال کرنے سے نہیں روکا۔

رمیش کمار نے نوٹس میں کہا کہ شہباز گل 15 دن کے اندر معافی مانگیں اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں قانونی کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔