چار روز میں ڈالر کی قدر میں ریکارڈ 9 روپے 60 پیسے اضافہ

حکومت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان بیل آئوٹ پیکیج کے لیے ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کے بعد گزشتہ چار روز کے دوران ڈالر نے ریکارڈ پرواز کی ہے اور اس کی قدر میں نو روپے 60 پیسے اضافہ ہوا ہے اور ظاہر ہے، اس کا براہ راست اثر ملکی قرضوں پر بھی  پڑ رہا ہے۔

آج  کے روز ایک بار پھر انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر پرواز کرتا نظر آیا تو دوسری جانب روپے کی قدر میں مزید تنزلی آئی۔

اوپن مارکیٹ میں آج کے روز ڈالر تقریباً تین روپے اضافے کے بعد تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 154 روپے پر پہنچ گیا تاہم دن کے اختتام پر اس میں کچھ  کمی آئی اور ڈالر 153 روپے 50 پیسے کا ہو گیا۔ انٹربینک میں ڈالر کی قدر بڑھ کر 151 روپے 50 پیسے تک پہنچ گئی۔



تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں ٹھہرائو نہیں آ جاتا، اوپن مارکیٹ میں بھی اس حوالے سے بے یقینی کی صورت حال برقرار رہے گی۔

پاکستان میں گزشتہ چار روز کے دوران روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کے باعث پاکستان کے قرضوں میں ایک اندازے کے مطابق ایک ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کاروباری دن کے اختتام تک انٹربینک میں ڈالر کی قدر 152 روپے ہو گئی تھی۔

اسی طرح اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا جس کا آغاز 151 روپے کے ساتھ ہوا تاہم اس کا اختتام 152 روپے 50 پیسے پر ہوا۔