اسلام آباد: ’’فرشتہ مہمند‘‘ کیس، تین افراد گرفتار، ایس ایچ او معطل

اسلام آباد: ’’فرشتہ مہمند‘‘ کیس، تین افراد گرفتار، ایس ایچ او معطل
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں 10 سالہ فرشتہ مہمند نامی بچی سے زیادتی اور قتل کے الزام میں پولیس نے مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں مرکزی ملزم بھی شامل ہے جس کا تعلق افغانستان سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی ’’فرشتہ‘‘ نامی 10 سالہ بچی کو تین روز قبل اغوا کیا گیا جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی، والدین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور ہماری بچی کو تلاش نہیں کیا۔

واقعے پر پولیس رویے کے خلاف لواحقین کا ترامڑی چوک پر احتجاج کیا گیا،بچی کے اغوا کی رپورٹ درج کرنے میں تاخیر پر ایس ایچ او تھانہ شہزاد ٹائون معطل کردیے گئے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین نے واقعے کا نوٹس لے لیا، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلاول ابڑو نے کیس کی جوڈیشل انکوائری قائم کرتے ہوئے 7 روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق فرشتہ15مئی کومبینہ طورپراغواہوئی،والدنےتھانےمیں اطلاع دی مگر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا ہے کہ بچی کاپوسٹ مارٹم مکمل ہوچکا اب اس کا فرانزک اور ڈی این اے کرایا جائے گا، مقدمہ درج کر کے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا گیا جبکہ تفتیش کے لیے 2 ایس پیز کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گئی ہے جو 7 روز میں اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔