سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو انکے گھر سے گرفتار کر لیا گیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی افتخار درانی نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دیر پہلے ڈاکٹر شیریں مزاری کو ان کے گھر کے باہر سے اٹھایا گیا ہے، انہوں نےساتھ ہی تمام کارکنوں کو تھانہ کوہسار پہنچنے کی ہدایت بھی کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کے خلاف ڈی جی خان میں ایک مقدمہ درج ہوا تھا جس پر انہیں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے اسلام آباد پولیس کی مدد سے تھانہ کوہسار کی حدود میں گرفتار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کے خلاف مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی شکایت پردرج کیا گیا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کے خلاف الزامات کی تفصیلات ایف آئی آر میں ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔
https://twitter.com/ghazanfarabbass/status/1527967029075902469
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ شیریں مزاری کو ان کے اسلام آباد گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1527955792091021312
اسلام آباد پولیس نے بھی ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کو اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ پنجاب نے پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیا ہے۔
دوسری جانب شیریں مزاری کی بیٹی ایمان زینب مزاری کا اس حوالے سے دعویٰ ہے کہ ان کی والدہ کو مرد پولیس اہلکاروں نے مارا، اینٹی کرپشن پنجاب کے مرد پولیس اہلکار شیریں مزاری کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے۔
https://twitter.com/ImaanZHazir/status/1527956699801440263
سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کو سیاسی انتقام کے طور پر لیا جائے گا اور اس گرفتاری سے شیریں مزاری کو نقصان نہیں بلکہ سیاسی طور پر بہت فائدہ ہو گا۔
خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔