اینٹی کرپشن نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو  گرفتار کر لیا

اینٹی کرپشن نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو  گرفتار کر لیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کو ان کی رہائشگاہ سے علی الصبح گرفتار کیا گیا۔ عمر سرفراز چیمہ کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الز ام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

اینٹی کرپشن کی ٹیم نے صبح 4:30 بجے عمر سرفراز چیمہ کو گھر سے حراست میں لیا۔ اہلخانہ اینٹی کرپشن ٹیم سے پوچھتے رہے کہ عمر سرفراز چیمہ کو کہاں لے جا رہے ہیں۔ اینٹی کرپشن ٹیم نے اہل خانہ کو خاموش رہنے کا کہا۔

اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ نے بطور گورنر اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں اپنی بہن کا اندراج کروایا ۔ فاطمہ سرفراز چیمہ کی ڈاکٹر ظہیر صفدر سے 2013 میں طلاق مؤثر ہو گئی تھی۔ 2013 میں طلاق مؤثر ہونے کے کاغذات یونین کونسل والٹن میں جمع کروا دیئے گئے تھے۔ ڈاکٹر ظہیر صفدر کے گزشتہ سال انتقال کے بعد انکی طلاق یافتہ بیوی فاطمہ سرفراز چیمہ کو جعلسازی سے وراثت میں حصہ دلوایا گیا۔ عمر سرفراز چیمہ نے گورنر کا حلف لینے کے سات دن بعد اپنے سابق بہنوئی کی وراثت کا انتقال درج کروایا۔

اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق گورنر اور ان کی ہمشیرہ کو 25 مارچ صبح 10 بجے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن کا کہنا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ کو گرفتار کرنے کے بعد پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔عمر سرفراز چیمہ کے خلاف 7 اے ٹی کا مقدمہ درج تھا۔  پنجاب پولیس کی کارروائی کے بعد اینٹی کرپشن کارروائی کرے گی۔  اینٹی کرپشن نے عمر سرفراز چیمہ کی گرفتاری تاحال نہیں ڈالی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دوپہر 2 بجے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو  اسلام آباد ہائیکورٹ کی حدود سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ عسکری اداروں کے خلاف بیان بازی پر ضمانت کیس میں پیشی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ گرفتاری کے دوران وکلا اور پولیس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا۔ نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے یکم مئی کو عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔

نیب نے عمران خان کونیشنل اکاؤنٹیبیلٹی آرڈیننس 1999 کے سکیشن 9 اے کے تحت گرفتار کی۔عمران خان کو نیب نے 34 اے ، 18 ای ، 24 اے کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے گرفتار کیا۔



وکیل علی بخاری  نے بتایا کہ عمران خان بائیو میٹرک کرانے دائری برانچ کے باہر گئے تھے جہاں بائیو میٹرک روم کے شیشے توڑ کر انہیں گرفتار کیا گیا۔

وکیل بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ رینجرز نے عمران خان پر تشدد کیا۔ ان کے سر اور زخمی ٹانگ پر تشدد کیا گیا۔ان کی وہیل چیئر وہیں پھینک دی گئی۔

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو تشدد کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1655872097737125888?s=20