'ریکوڈک میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر موجود ہیں'

'ریکوڈک میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر موجود ہیں'
بلوچستان کے علاقے حب میں 1320 میگاواٹ چائنا حب پاور پلانٹ کے افتتاح کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آج بہت خوش ہوں، یہ پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا پہلا جوائنٹ پراجیکٹ ہے۔ سی پیک سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا۔ ہم نے اس کیلئے اتھارٹی بنا دی ہے۔ اس منصوبے میں جہاں رکاوٹیں ہوں گی، انہیں دور کیا جائے گا۔ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ سی پیک سے مقامی افراد کو بھی جدید تربیت ملے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں سی پیک میں ترقی کا موقع دیا ہے۔

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ بلوچستان میں اللہ کی کتنی نعمتیں ہیں، ریکوڈک کا کیس ہوا، جہاں تانبے اور سونے کی کانیں تھیں اور اس پر کام کرنے کے لیے باہر سے بڑی کمپنی آئی، تاہم اس پر قانونی چارہ جوئی ہوئی اور کمپنی نے باہر جاکر مقدمہ جیت لیا اور پاکستان پر 6 ارب ڈالر کا جرمانہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں دورہ امریکا پر تھا تو مجھے پیغام آیا کہ جس کمپنی کو یہ براہ راست ٹھیکہ دیا گیا ان کے چیئرمین مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں اور جب میری ان سے بات ہوئی تو انہوں نے مجھے بتایا کہ 'دنیا میں سب سے زیادہ سونے کے ذخائر پاکستان کے پاس ہیں'۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا، میں سمجھا وہاں تانبے کے ذخائر ہیں لیکن وہاں سونے کے ذخائر بھی ہیں جس کی کان کنی سب سے زیادہ آسان ہے اور پھر چیئرمین نے کہا کہ ہم دوبارہ واپس آنے کا اس لیے سوچ رہے ہیں کیونکہ آپ کی حکومت صاف ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے مذاکرات چل رہے ہیں اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ریکوڈک میں وہی کمپنی دوبارہ آئے اور پاکستان میں کام کرے۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، ہمیں اس جگہ سے اربوں ڈالر مل سکتے تھے لیکن صرف اس لیے نہیں ملے کیونکہ یہاں کرپشن تھی، تھوڑے سے لوگوں نے پیسہ بنانے کے لیے پاکستان کو نقصان پہنچایا، اس وجہ سے پاکستان میں کان کنی کی مزید کمپنیاں نہیں آئیں۔