انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر 60 پیسے مہنگا ہو کر 174 روپے 10 پیسے تک پہنچ گیا ہے جبکہ اس قیمت خرید 174 روپے اور قیمتِ فروخت 174 روپے 10 پیسے پر ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 20 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد یہ مہنگا ہو کر بلند سطح 174 روپے 40 پیسے کا ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتِ خرید 174 روپے جبکہ قیمتِ فروخت 174 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈالر انٹربینک میں 55 پیسے اضافے کے بعد 173.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی طلب بدستور موجود ہے۔ اوپن مارکیٹ میں بائیومیٹرک کی شرط کی وجہ سے ڈالر کی بہت زیادہ طلب نہیں لیکن انٹربینک کی وجہ سے اوپن مارکیٹ بھی متاثر ہو رہی ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں استحکام کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت کم ہوجائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امپورٹس مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان میں درآمدارت 65 ارب ڈالرز جبکہ ترسیلات زر کا ہدف 28 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔
ایک اندازے کے مطابق پچھلے چھ ماہ کے عرصے میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 11 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اس کے مقابلے میں انڈیا، بنگلا دیش اور دیگر علاقائی ملکوں کی کرنسی مشکل سے ایک یا دو فیصد کم ہوئی ہے، اس سے صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستانی روپے پر دبائو مسلسل بڑھ رہا ہے۔