وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی خواہش تو ہے کہ نواز شریف کو واپس لایا جائے لیکن ہم اسحاق ڈار اور سلمان شہباز کو نہیں لاسکے تو نواز شریف کو لانا آسان کام تو نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ریلوے کی بحالی کا حکم دیا ہے اور 4 ہفتوں میں اس کی بحالی مکمل کی جائے گی، ایم ایل ون سب سے بڑا انقلاب اور گیم چینجر ہے۔ اس گیم چینجر کی اکنیک اور وزیراعظم سے منظوری ہوچکی ہے اور اس کا ٹینڈر اگلے ماہ کی 5 سے 10 تاریخ تک مارکیٹ میں آجائے گا۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ فریٹ کی آن لائن بکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مال لوڈ ہونے کا وزن اور باقی سب ڈیجیٹل کیا جائے۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شالیمار ایکسپریس کے کرایوں میں 25 اگست سے 10 فیصد کمی کی جائے گی۔
سیاسی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن کے بارے میں کہا کہ مجھے تو محرم الحرام کے بعد بھی ان کی کوئی کل جماعتی کانفرنس نظر نہیں آرہی، یہ اے پی سی ان کے اپنے گلے پڑ سکتی ہے کیونکہ یہ لوگوں کو کال نہیں دے سکتے۔ مولانا فضل الرحمان چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا مسئلہ تحریری ہو لیکن شہباز شریف کسی قیمت پر تحریری نہیں دیں گے جبکہ پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے بھی آپس میں بظاہر اختلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان کے خلاف کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے جبکہ مریم نواز نے جتنے بھی پتھر چلائے یا چلوائے ہیں وہ براہ راست شہباز شریف کی سیاست پر لگے ہیں۔ شہباز اور حمزہ شہباز کا کیس گہرے پانیوں میں ہے کیونکہ مریم نواز سوچتی ہیں کہ میں نااہل ہوگئی ہوں یہ ایسے کیسے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے ایک سال تک خاموشی اختیار کی اور ایک سال تک ان کا ٹویٹر زنگ آلود رہا اور انہیں سگنل ہی نہیں مل رہا تھا لیکن جب ایک سال بعد سگنل ملا تو وہ شہباز شریف کی سیاست کو ٹھا کر کے لگا ہے۔
دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جو چاہتے ہیں وہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سے نہیں ملے گا، وہ چاہتے ہیں کہ میرا سیاسی کھانا برباد ہے تو کسی کا کیوں آباد ہے، کسی کی سندھ میں کیوں حکومت ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ عمران خان 5 سال پورے کرے گا۔ عمران خان کچھ بھی کرسکتے ہیں لیکن این آر او نہیں دیں گے کیونکہ وہ خود ہی ان کے جانے پر پچھتا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مردہ اپوزیشن عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش تو ہے کہ نواز شریف کو واپس لایا جائے لیکن ہم اسحاق ڈار اور سلمان شہباز کو نہیں لاسکے تو نواز شریف کو لانا آسان کام تو نہیں۔ بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں، ان کے پلگوں میں کچرا ہے اور ان کا انجن دھوا دے رہا ہے جس کے عوام پر کوئی اثرات نہیں ہوں گے اور عوام باہر نہیں آئیں گے۔