انصار عباسی کی خبر پر تجزیہ کار مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ یہ عجیب مصیبت ہے اس ملک میں کہ نام نہ لو تو مصیبت ہے، نام لے لو تو مصیبت۔ پہلے کہتے تھے نام نہیں لیں۔ اب کہہ رہے ہیں کہ نام لے کر بات کریں۔
نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں بات کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ جب گذشتہ برس مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نام لے رہے تھے تو رضا رومی صاحب ہمیں کہتے تھے کہ نام نہ لیں۔ رضا رومی نے برجستگی سے جواب دیا کہ مشرقی روایات کا خیال رکھیں۔ نام نہ لیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے اس موقع پر ازراہِ مذاق کہا کہ جی آپ لوگ تو سب زرداری صاحب کے خلاف ہیں اس لئے میں ان کا دفاع کروں گا۔ جن صاحب نے انصار عباسی کو کہا ہے کہ زرداری صاحب نام لیں، وہ پہلے اپنا نام لیں، تو جن صاحب نے زرداری صاحب سے بات کی ہے، ان کا نام میں بتا دوں گا۔
عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کون نہیں ہے جو اسٹیبلشمنٹ سے بات کر رہا ہو؟ ہر جماعت ان سے بات کرتی ہے۔ صرف پیپلز پارٹی ہی تو نہیں کرتی۔
مزمل سہروردی نے انہیں جواب دیا کہ اس تبصرے کو الٹا کریں تو بنتا ہے کہ کون سی جماعت ہے جس سے اسٹیبلشمنٹ بات نہیں کر رہی۔