پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کے خلاف 14 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے مقدمے میں نام آنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران رمیز راجہ نے کہا کہ ایسے واقعات پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ ہم ابھی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، مگر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ کھلاڑی پاکستان کے سفیر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی خبریں پاکستان کیلئے نیک نامی کا باعث نہیں بنتی۔ ہمیں بہترین ماحول پیدا کرنا چاہیے یہ تو سکون دہ اور مثبت احساسات پیدا کرنے کا وقت ہے۔
یاد رہے کہ مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ یاسر شاہ کے دوست فرحان نے گن پوائنٹ پر زیادتی کی، ویڈیو بھی بنائی اور ہراساں کیا۔
متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا یاسر شاہ اور فرحان نے دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کرکے جان سے بھی مار دیں گے۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ یاسر شاہ نے کہا وہ بین الاقوامی کرکٹر ہے، کسی کو شکایت لگائی تو مقدمے میں پھنسا دے گا۔
مبینہ متاثرہ لڑکی نے کہا کہ واٹس ایپ پر یاسر شاہ کو سارے معاملے کا بتایا تو اس نے مذاق اڑایا۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا وہ بہت با اثر ہے، اعلیٰ افسران سے دوستی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو اطلاع دی تو قومی کرکٹر یاسر شاہ نے فلیٹ دینے، 18 سال تک اخراجات اٹھانے اور دوست کیساتھ شادی کروانے کی پیشکش بھی کی۔