’’اسلام آباد میں ڈیڑھ سال میں بچوں سے زیادتی کے 55 واقعات رپورٹ ہوئے‘‘

’’اسلام آباد میں ڈیڑھ سال میں بچوں سے زیادتی کے 55 واقعات رپورٹ ہوئے‘‘
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ڈیڑھ سال میں بچوں سے زیادتی کے 55 واقعات پیش آئے، جنسی درندوں نے ایک سے 5 سال کے بچوں پر بھی رحم نہ کیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب کرایا۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں ڈیڑھ سال میں بچوں سے زیادتی کے 55 واقعات رپورٹ ہوئے، جنسی درندوں نے ایک سے 5 سال کےبچوں پر بھی رحم نہ کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک سے پانچ سال عمر کی دو بچیوں اور ایک بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی جبکہ اسلام آباد میں 6 سے 17 سال کے 52 بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

تحریری جواب میں کہا گیا کہ 73 ملزمان نامزد جبکہ 71 کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور 36 ملزمان کو چالان کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔

یاد رہے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سزائے موت کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، مجرمان کو سزائے موت دینے کا نفاذ جلد ہوگا۔ جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے پر اپوزیشن کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے ریفرنڈم کروانے کی تجویز پیش کی تھی۔