بلوچستان حکومت نے منظور پشتین اور محسن داوڑ کو عثمان کاکڑ کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے دی

بلوچستان حکومت نے منظور پشتین اور محسن داوڑ کو عثمان کاکڑ کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے دی
بلوچستان حکومت نےپشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور احمد پشتین اور وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو گزشتہ روز وفات پا جانے والے پی کے میپ کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔

بلوچستان حکومت کے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق 27 اپریل 2021 کو بلوچستان حکومت کی جانب سے دونوں رہنماؤں پر بلوچستان داخلے پر پابندی لگائی گئی تھی اور ان کے داخلے کو صوبے کے امن عامہ سے جوڑا گیا تھا ۔

آج ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان کی طرف سے جاری کئے گئے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق بلوچستان حکومت نے پی ٹی ایم کے سربراہ منظور احمد پشتین اور محسن داوڑ کوہ سابق سینٹر عثمان کاکڑ کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔ جبکہ اس کی کاپیاں متعلقہ اداروں کوبھی ارسال کر دی گئیں ہیں۔

Pashteen and Dawar Allowed to enter Balochistan

یاد رہے کہ ماضی میں منظور احمد پشتین اور محسن داوڑ کو بلوچستان میں داخل نہیں ہونے دیا گیا تھا۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڈ جب پی ڈی ایم کوئٹہ کے جلسے میں شرکت کرنے آئے تھے تو انہیں ائیرپورٹ سے ہی واپس بھیج دیا گیا تھا اسی طرح منظور احمد پشتین کو بھی بلوچستان داخل ہونے سے قبل چیک پوسٹ پر روکا گیا تھا اور انہیں بتایا گیا تھا کہ آپ کے بلوچستان داخلے پر پابندی ہے۔

خیال رہے کہ پی کے میپ کے وفات پا جانے والے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ پشتون تحفظ موومنٹ میں بھی سرگرم تھے اور سینٹ میں مختلف اوقات میں ان کی حمایت کا اعلان بھی کرتے تھے۔ عثمان کاکڑ کی میت کراچی سے بذریعہ سڑک کوئٹہ لےجائی جارہی ہے جو آج رات کوئٹہ پہنچے گی جہاں نماز جنازہ اور تدفین کل شام 5 بجے مسلم باغ میں ہوگی۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے رہنما اور سابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ پیر کے روز کراچی میں انتقال کر گئے تھے، ان کی عمر 60 برس تھی۔ عثمان کاکڑ کے ذاتی معالج ڈاکٹر صمد پنزئی نے بتایا تھا کہ کوئٹہ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر انہیں سر میں چوٹ آئی تھی اور 30 منٹ کے اندر ہی انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں ان کا آپریشن کیا گیا اور انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا

سینیٹ میں اپوزیشن اراکین نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کے گھر میں زخمی ہونے کے بعد ان کے انتقال پر سوال اٹھاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضٰی نے کہا کہ عثمان کاکڑ کا خاندان ان کے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کر رہا ہے۔