آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام کی ضرورت ہے: شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ ہماری 16 مہینے کی حکومت نے ملک کو بچایا اور سیاست قربان کی۔ ہمیشہ ذاتی مفادات ایک طرف رکھ کر قومی مفادات کے ساتھ چلیں گے۔

آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام کی ضرورت ہے: شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کو مل بیٹھنا ہوگا اور معیشت جلد  اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔ ملک کو آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام کی ضرورت ہے۔ آگے چل کر بہت کڑوے فیصلے کرنا ہوں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم آفس میں منعقد کیا گیا ہے جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خصوصی شرکت کی جبکہ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور سابق نگران کابینہ کے ارکان بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سابق نگران وزراء اعلیٰ بھی شریک  تھے، وفاقی وزراء، چیف سیکریٹریز اور معاونین بھی شریک ہوئے۔

ایپکس کمیٹی میں چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ نے بھی شرکت کی۔ مریم نواز، سرفراز بگٹی، مراد علی شاہ اور علی امین گنڈا پور اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور ڈی جی نے شرکاء کو کونسل پر بریفنگ دی۔ سابق نگران وزیراعظم اور  کابینہ کے ارکان نے اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ ملک میں جاری سرمایہ کاری سے متعلق منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں چیلنجز سے نمٹنے اور پاکستان کو اعلیٰ معیشتوں میں تبدیل کرنے کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے حکومت کے معاشی مشکلات کے حل کیلیے مسلح افواج کی حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اقتصادی صلاحیت کو پروان چڑھانے کیلیے سازگار ماحول کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کروائی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے اور کچھ دنوں تک آئی ایم ایف سے قسط مل جائے گی۔ ملک کو آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام کی ضرورت ہے۔ جس کا دورانیہ تین سال تک ہو سکتا ہے۔ ملکی معیشت کو بڑے چیلنج درپیش ہیں۔ معاشی استحکام لانا ہر شعبے میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔ آگے چل کر بہت کڑوے فیصلے کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ساڑھے 1300 ارب روپے مل جائیں تو ہم اس کشکول کو توڑ سکتے ہیں۔ لیکن وفاق اکیلا چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتا اس لیے سب کو ساتھ چلنا ہوگا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کونسل کے قیام میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور سیاسی قیادت موجود ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملکی کے لیے ہم سب اکٹھے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ ہماری 16 مہینے کی حکومت نے ملک کو بچایا اور سیاست قربان کی۔ ہمیشہ ذاتی مفادات ایک طرف رکھ کر قومی مفادات کے ساتھ چلیں گے۔