9 مئی کے فسادیوں کے خلاف فوجی اور انسداد دہشت گردی ٹربیونلز میں مقدمہ چلانے کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ان کی پارٹی پر پابندی لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بین الاقوامی نیوز چینل’سی این این‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق وزیر اعظم نے الزام عائد کیا کہ فوج کے ساتھ پی ڈی ایم گٹھ جوڑ کر رہی ہے اور مجھے سیاسی منظرنامے سے باہر کرنے کے لیے جمہوری نظام کو تباہ کر رہی ہے۔ میری سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی کوشش ہو رہی ہے۔
9 مئی کو ریاستی عمارتوں اور فوجی تنصیبات پر حملوں کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا میری گرفتاری کے بعد اس ردعمل کو پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ سیکڑوں خواتین اور بچوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ اب وہ ہمارا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 10 ہزار سے زائد پارٹی کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس وقت پی ٹی آئی کی پوری سینیئر قیادت جیل میں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کی ایک وجہ یہ تھی کہ میری جماعت مقبول سے مقبول تر ہو رہی ہے۔ میری جان کو ابھی بھی خطرہ ہے۔پہلے ہی پیش گوئی کرچکا ہوں کہ ایک مذہبی جنونی مجھے قتل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جیسے سابق گورنر پنجاب کو قتل کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ (23 مئی) منگل کے روز مجھے ضمانت کے لیے اسلام آباد میں پیش ہونا ہے اور میری گرفتاری کے 80 فیصد امکانات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حالات اس حد تک بگڑ چکے ہیں کہ ججوں اور عدالتوں کے فیصلوں کو بھی رد کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے پنجاب میں 14 مئی کو عام انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم کو مسترد کر دیا ہے۔ حکمران پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)حکومت نے آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے دونوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم جنگل کے قانون کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت اکتوبر میں بھی انتخابات نہیں کرائے گی۔ مجھے خدشہ ہے کہ یہ لوگ الیکشن اس وقت کرائیں گے جب یہ واضح ہوجائے گا کہ پی ٹی آئی انتخابات نہیں جیت پائے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکمران اتحاد انہیں سیاسی منظرنامے سے باہر کرنا چاہتا ہے کیونکہ پی ڈی ایم انتخابات میں شکست سے خوفزدہ ہے۔
ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف عظیم قربانیاں دیں۔مضبوط فوج پاکستان کیلئے ضروری ہے لیکن آج تک سمجھ نہیں آیا کہ جنرل (ر) باجوہ کو مجھ سے کیا مسئلہ ہوا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہی ختم کردی۔