’معاون پائلٹ رد عمل میں کوئی انتہائی اقدام نہ اٹھا دے‘، صابر شاکر کے کالم میں چشم کشا انکشافات

’معاون پائلٹ رد عمل میں کوئی انتہائی اقدام نہ اٹھا دے‘، صابر شاکر کے کالم میں چشم کشا انکشافات
اے آر وائے نیوز کے جانے مانے رپورٹر اور تجزیہ نگار صابر شاکر نے روزنامہ دنیا میں آج کے کالم ’موسم ابر آلود ہے‘ میں چند چشم کشا انکشافات کیے ہیں۔ اس کالم میں انہوں نے استعاروں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ملک کے سیاسی حالات کی منظر کشی کی ہے۔ اب ’سینیئر پائلٹ‘ کون ہے اور ’معاون پائلٹ‘ کون ہے، اس کا اندازہ قارئین خود کر سکتے ہیں، لیکن اس کالم کے چیدہ چیدہ نکات آپ کے پیشِ خدمت ہیں۔

سب سے پہلے تو صابر شاکر صاحب فرماتے ہیں کہ ’پرواز کو مزید غیر ہموار ہونے سے بچانے کے لئے سینیئر پائلٹ نے ۔۔۔ جہاز کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے‘۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’سول ایوی ایشن‘ اور ’ٹریفک کنٹرول‘ حکام نے ’سینیئر پائلٹ‘ کو اطلاع دی ہے کہ ’معاون پائلٹ‘ کی جانب سے کچھ communication ایسی ہوئی ہے جس کے بعد ان کا کردار فی الوقت محدود کر دیا جانا چاہیے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’جہاز میں سوار دیگر فضائی عملے نے بھی معاون پائلٹ کی غیر معمولی حرکات و سکنات‘ پر بات کی ہے۔ ’سینیئر پائلٹ‘ نے عملے کے حکام کو ہدایات دی ہیں کہ ’معاون پائلٹ پر گہری نظر رکھی جائے اور ان کی طرف سے جاری ہدایات کو کاؤنٹر چیک کروایا جائے‘۔ انہوں نے یہاں تک لکھا ہے کہ ’سینیئر پائلٹ‘ کا حکم ہے کہ ’ڈیوٹی روسٹرم‘ میں تبدیلی سے متعلق کسی قسم کی ہدایات پر عمل نہ کیا جائے۔



آگے لکھتے ہیں کہ جہاز کے ’342‘ سوار معاون پائلٹ اور ’عملے کے دیگر حکام‘ کے درمیان ہونے والی بحث پر خاصے مضطرب ہیں۔ ’اکثر مسافر موقع ملتے ہی اپنی نشستیں تبدیل کرنا چاہتے ہیں لیکن بار بار اعلان کیا جا رہا ہے کہ تمام مسافر اپنی اپنی نشستوں پر تشریف رکھیں‘۔

صابر شاکر کے مطابق مسافروں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ’معاون پائلٹ‘ کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیں۔ سینیئر پائلٹ نے ’زمینی حکام کو ہدایت کی ہے کہ معاون پائلٹ کے ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے کے سارے کریئر کی از سر نو چھان بین کی جائے‘ اور ان کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی تقرریوں کی بھی چھان بین کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والے افراد جن کی تقرری معاون پائلٹ نے کی ہے، ان کی خصوصی طور پر چھان بین کی جائے کیونکہ یہ لوگ غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور یہ ملک کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

’سینیئر پائلٹ کو ارسال کردہ رپورٹ‘ کے مطابق ’برطرف کیے گئے پائلٹس نے ہنگامہ کھڑا کیا ہوا ہے اور سب مل کر ایک ہی طعنہ دے رہے ہیں کہ ’ہور چوپو‘‘۔

صابر شاکر کے مطابق ’سینیئر پائلٹ‘ کو بتا دیا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ کیس، ’جسے کافی عرصے سے ہمارے کہنے پر مؤخر رکھا گیا تھا، اب مزید التوا میں رکھنا مشکل ہوگا‘۔

صابر شاکر کا کہنا ہے کہ سینیئر پائلٹ کو ڈر ہے کہ ’اگر اس وقت کوئی منفی اقدام کیا گیا تو معاون پائلٹ رد عمل میں کوئی انتہائی اقدام نہ اٹھا دے‘۔