استحکامِ پاکستان پارٹی کا انتخابی منشور کن وعدوں پر مبنی ہے؟

استحکامِ پاکستان پارٹی کے منشور کی اولین ترجیح ناموسِ رسالت کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ کیونکہ استحکامِ پاکستان پارٹی کا یہ ماننا ہے کہ ناموسِ رسالت کی حفاظت کے بغیر پاکستان کا استحکام ممکن نہیں ہے اور بحیثیت مسلمان ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ناموسِ رسالت کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

استحکامِ پاکستان پارٹی کا انتخابی منشور کن وعدوں پر مبنی ہے؟

منشور سیاسی جماعت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ منشور سیاسی جماعتوں کے آئندہ لائحہ عمل کی نشاندہی کرتا اور ان کے مؤقف کو واضح کرتا ہے۔ یہ ایک بنیادی نوعیت کی دستاویز ہوتی ہے جس کی روشنی میں برسراقتدار آنے پر اس جماعت کی کارکردگی کا تجزیہ کیا جا سکتا ہے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی پاکستان میں تیزی سے ابھرنے والی نئی سیاسی جماعت ہے جس کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین جبکہ صدر عبدالعلیم خان ہیں۔ استحکامِ پاکستان پارٹی کا واحد مقصد پاکستان میں استحکام لانا ہے۔ اگر استحکامِ پاکستان پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو استحکامِ پاکستان پارٹی کا منشور پاکستان کے ہر طبقے کے لیے بے حد مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی کے منشور کی اولین ترجیح ناموسِ رسالت کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ کیونکہ استحکامِ پاکستان پارٹی کا یہ ماننا ہے کہ ناموسِ رسالت کی حفاظت کے بغیر پاکستان کا استحکام ممکن نہیں ہے اور بحیثیت مسلمان ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ناموسِ رسالت کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

استحکامِ پاکستان پارٹی کے منشور کے مطابق مزدود کی کم از کم اجرت 50 ہزار ہونی چاہئیے، کیونکہ جس طرح پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے مزدور طبقہ کی آمدن میں اضافہ کرنا ایک ضروری امر بن گیا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے کی وجہ سے غریبوں کی مشکلات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے جس کو مدِنظر رکھتے ہوئے استحکامِ پاکستان پارٹی نے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے مفت بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ساڑھے 12 ایکڑ زرعی اراضی رکھنے والے کاشت کاروں کے لیے ٹیوب ویل کے لیے مفت بجلی کی فراہمی کی جائے گی۔

یونین کونسل کی سطح پر مفت ڈسپنسریوں کا قیام، صاف پانی کی فراہمی استحکامِ پاکستان پارٹی کے منشور کے اہم نکات ہیں۔ نوجوانوں اور خواتین کو معاشرے کا بااختیار حصہ بنانے کے لیے استحکامِ پاکستان پارٹی انہیں بلاسود قرضے دے گی، نوجوانوں اور خواتین کو ہنرمند بنانے کے لیے ٹیکنیکل ٹریننگ مراکز بنائے جائیں گے اور ملازمت کے مواقع پیدا کیے جائیں گے، جس کی بدولت یہ معاشرے میں ایک اہم مقام حاصل کر سکیں گے۔

استحکامِ پاکستان پارٹی موٹر سائیکل سوار کو پٹرول آدھی قیمت پر فراہم کرے گی، پبلک ٹرانسپورٹ کا جدید نظام لائے گی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ملازمت کے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور صنعتی شعبے میں اصلاحات کروا کر صنعت کاری کو فروغ دیا جائے گا۔ کچی آبادیوں کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق فراہم کیے جائیں گے۔ نئے ڈیمز اور آبی ذخائر کے منصوبے بنائے جائیں گے تا کہ پن بجلی کے وسائل پیدا کیے جا سکیں۔

پاکستان کے لیے آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی کا قیام استحکامِ پاکستان پارٹی کے منشور کا خاصا ہے۔ نفرت کی سیاست کا خاتمہ اور جمہوری اقدار کا فروغ سب سے اہم حصہ ہے۔ پاکستان میں بے شمار سیاحتی مقامات ہیں، پاکستان کی سیاحت کو فروغ دے کر ملکی سرمایے میں اضافہ بھی استحکامِ پاکستان پارٹی کا عزم ہے۔ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کے لیے شجرکاری کو فروغ دینا، اقلیتوں کے حقوق کو فروغ دینے کے ساتھ مذہبی آزادی اور ان کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

معاشرے کے استحکام کے لیے عدلیہ اور پولیس کے محکمہ میں اصلاحات کی جائیں گی، اوورسیز پاکستانیوں کو بنیادی حقوق اور ووٹ کا حق دیا جائے گا۔ ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے جس سے پاکستان کی زمین کو دہشت گرد عناصر سے پاک کیا جا سکے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ سے ملکی معیشت کو مضبوط کیا جائے گا۔

استحکامِ پاکستان پارٹی آئندہ انتخابات میں اپنے اس منشور کے ساتھ ہر حلقے سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور آئندہ انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گی۔

ہنزہ ماس کمیونیکیشن کی سٹوڈنٹ ہیں اور پنجاب یونیورسٹی سے ایم فل کر رہی ہیں۔