کرکٹ ورلڈ کپ؛ پاکستان اور روایتی حریف بھارت کا ٹاکرا کب ہو گا؟

کرکٹ ورلڈ کپ؛ پاکستان اور روایتی حریف بھارت کا ٹاکرا کب ہو گا؟
لاہور: پاکستان کی ٹیم میگا ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ناٹنگھم میں کھیلے گی، گرین شرٹس دوسرا میچ 3 جون کو میزبان انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں کھیلے گی، تیسرا میچ 7 جون کو سری لنکا کے خلاف برسٹول میں کھیلے گی۔

پاکستان ٹیم اپنا چوتھا میچ عالمی چیمپئن آسٹریلیا کے خلاف ٹاؤنٹن میں کھیلے گی، پاکستان ٹیم پانچواں میچ 16 جون کو روایتی حریف بھارت کے خلاف مانچسٹر میں کھیلے گی، چھٹا میچ 23 جون کو جنوبی افریقہ کے خلاف لارڈز میں کھیلے گی، ساتواں میچ 26 جون کو نیوزی لینڈ کے خلاف برمنگھم میں کھیلے گی۔

ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم دو وارم اپ میچز بھی کھیلے گی جو 24 مئی کو افغانستان کے خلاف برسٹل اور 26 مئی کو بنگلہ دیش کے خلاف کارڈف میں ہوں گے۔ آٹھواں میچ 29 جون کو افغانستان کے خلاف لیڈز کے مقام پر کھیلے گی جبکہ نواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف 5 جولائی کو لارڈز کے مقام پر کھیلے گی۔

آئی سی سی ورلڈ کپ 30 مئی سے 14 جولائی تک انگلینڈ میں کھیلا جائےگا جس میں آسٹریلوی ٹیم ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ مکمل تیاری کے ساتھ جارہے، ورلڈ کپ میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں فخرزمان اور امام الحق اوپنر ہوں گےجبکہ عابد علی تیسرے نمبر پر کھیلیں گے، میں اوپرکے نمبر پراور شعیب ملک چھٹے نمبر پر بیٹنگ کریں گے۔ شعیب ملک اور محمد حفیظ بھی اہم کھلاڑی ہیں۔

 سرفراز احمد نے کہا کہ عمران خان کے بلانے کا بہت شکریہ، انہوں نے سب کو بہت متحرک کیا اور حوصلہ افزائی کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں تمام کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہوں گے۔ ہمیں بھارت کے خلاف ہی نہیں سب کے خلاف جیتنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد حسنین ناتجربہ کار ضرور ہے لیکن 150 کلو میٹر سے زائد اسپیڈ سے بالنگ کر رہا ہے جو کہ ٹیم کے لیے بہت اچھا ہو گا، حسن علی بہت فارم میں ہےاور شاہین آفریدی بھی بہت با صلاحیت ہے۔

دوسری جانب ہیڈ کوچ مکی آرتھرنے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ پر بہت یقین ہے، ہماری ٹیم کا کمبی نیشن اچھا ہے، بابر اعظم بہت با صلاحیت کھلاڑی ہے، اگر وہ سنچری بناتا ہے تو پاکستان کو فائدہ ہوتا ہےجبکہ شاداب شاندار فیلڈر ہے، ٹاپ 7میں بیٹنگ بھی کرتا ہےلیکن اگر شاداب فٹ نہیں ہوا تو ہم اسے مس کریں گے۔ شاہین شاہ آفریدی میں بہت ٹیلنٹ ہے، فہیم اشرف بھی بہت بہتر ہو رہا ہے۔ دوسری جانب عماد وسیم بھی بہتر ہو رہا ہے، وہ بہت محنت کر رہا ہےجبکہ ہم نےکسی کی بھی فٹنس پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم 27 اپریل کو کینٹ کاونٹی کے خلاف کھیلے گی جبکہ 3 پریکٹس میچوں کے بعد 5 مئی کو انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا، پھر 5 ون ڈے میچوں کی سیریز ہوگی۔ ورلڈ کپ مقابلوں کا آغاز 30 مئی سے ہوگا جب کہ ہر ٹیم سیمی فائنل سے پہلے 9، 9 میچ کھیلے گی۔

شاداب خان کی بیماری کی وجہ سے یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جب کہ محمد عامر اور آصف علی کے لیے بھی انگلینڈ کی سیریز نہایت اہم ہوگی۔