انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سٹار کھلاڑی بین اسٹوکس نے اپنی کتاب میں تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ورلڈ کپ 2019 میں انگلینڈ کے خلاف جانتے بوجھتے ہارا اور پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا راستہ روکا۔
بین اسٹوکس نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت ورلڈکپ سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ نہیں کرنا چاہتا تھا، وہ اپنے لیے نیوزی لینڈ کو آسان ہدف سمجھ رہا تھا جس نے اسے سیمی فائنل میں ہرا دیا تھا۔
ورلڈ کپ کے سٹار کرکٹر بین اسٹوکس نے بھارتی ٹیم کی بیٹنگ پربھی سوالات اٹھا دیے اور کہا کہ جس طرح بھارت نے بیٹنگ کی لگتا ہی نہیں تھا وہ میچ جیتنا چاہتے تھے، پہلے ویرات کوہلی، روہت شرما بعد میں دھونی کی بیٹنگ پر انہیں حیرت ہوئی۔
ورلڈ کپ دو ہزار انیس کے سلسلے میں برمنگھم میں ہونے والے میچ میں بھارت کی جیت پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی ہموار کرسکتی تھی لیکن انگلینڈ سے اس میچ میں بھارت کو 31 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، 337 رنز کے جواب میں بھارت پانچ وکٹ پر 306 رنز ہی بنا سکا ۔
دنیائے کرکٹ کے نمایاں آل راؤنڈر نے خاص طور پر دھونی اور کیدار جادھو کی بیٹنگ پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔
انگلش آل راؤنڈر کہتے ہیں کہ دونوں خاص طور پر ایم ایس دھونی نے، آخری 10 اوورز میں جیت کی کوشش کی بجائے وکٹ پر رکنے کو ترجیح دی اور چھکے چوکے مارنے کی بجائے سنگلز پر اکتفا کیا ۔
ان کے مطابق انڈیا یہ میچ جیت سکتا تھا، آخری 11 اوورز میں 112 رنز درکار تھے لیکن انڈین ٹیم صرف 81 رنز بنا سکی۔
انھوں نے روہت شرما اور ویرات کوہلی کی بیٹنگ حکمت عملی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ دونوں کسی طرح ہم پر پریشر ڈالنے کے موڈ میں نہیں دکھائی دیے اور صرف وکٹ پر وقت گزارا جس کی وجہ سے انگلینڈ کو فائدہ ہوا ۔
یاد رہے کہ اگربھارت یہ میچ جیت جاتا تو پاکستان، بنگلہ دیش کو شکست دے کر باآسانی ٹاپ فور میں آجاتا۔