دنیا بھر میں کرکٹ کے مداحوں کے لیے انتظار کی گھڑیاں ختم ہو چکی ہیں اور کرکٹ کی تاریخ کے بارہویں عالمی کپ کے دلچسپ مقابلوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس وقت میزبان انگلینڈ اور عالمی نمبر ایک جنوبی افریقہ کے درمیان اوول کے تاریخی کرکٹ گرائونڈ میں ایک دلچسپ ٹاکرا جاری ہے اور سائوتھ افریقہ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی ہے۔ دیکھتے ہیں، جنوبی افریقن کپتان کا یہ فیصلہ ان کی ٹیم کے لیے کامیابی کا باعث بنتا ہے یا نہیں؟
یاد رہے کہ آج ایک ہی میچ کھیلا جائے گا جو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر اڑھائی بجے شروع ہوا۔
دونوں ٹیموں نے عالمی کپ اپنے نام کرنے کی بھرپور تیاری کی ہے اور ہر کھلاڑی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہے، تاہم جنوبی افریقہ کو اس میچ میں تجربہ کار فاسٹ بائولر ڈیل سٹین کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی کیوں کہ وہ انجرڈ ہو کر اس میچ سے باہر ہو چکے ہیں جسے مبصرین کی جانب سے جنوبی افریقن ٹیم کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے بلے بازوں نے پاکستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں ناقابل فراموش کارکردگی کا مظاہرہ کر کے کرکٹ مداحین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا اور سیریز میں چار صفر سے شاندار کامیابی حاصل کی۔
میزبان ٹیم کے کپتان آئن مورگن کا کہنا ہے کہ وہ ہوم گرائونڈ میں عالمی کپ جیت کر کرکٹ میں حیران کن کارنامہ انجام دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ہماری ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور ہمارے کھلاڑی انجری یا کسی اور مسئلے کا شکار بھی نہیں جس سے ہم تشویش کا شکار ہوں۔ ہم آج کے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی تمام تر بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے اور ہر صورت کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈیوپلیسی نے اپنی ٹیم کو متوازن قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں پر زور دیا ہے کہ وہ دبائو میں آئے بغیر اپنا بہترین کھیل پیش کریں۔
انہوں نے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے سپرمین کی طرح کھیلنے کی سوچ درست نہیں کیوں کہ اس سے ہمارے کھیل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
جنوبی افریقن کپتان نے کہا، ہم عالمی کپ کے لیے فیورٹ ہوں یا نہ ہوں لیکن ہم نے میدان میں جا کر کرکٹ کھیلنی ہے اور عالمی کپ اپنے نام کرنے کے لیے بہتر کارکردگی دکھانا لازمی ہے۔
عالمی کپ کا دوسرا میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کل نوٹنگھم میں کھیلا جائے گا۔
یاد رہے کہ کرکٹ کے حالیہ ورلڈ کپ میں سرفہرست 10 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور تمام ٹیموں کے آپس میں میچز ہوں گے جس کے بعد سرفہرست چار ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل کھیلا جائے گا۔