آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں میچ فکسنگ روکنے کے لیے سرگرم

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے کرکٹ کے عالمی کپ میں میچ فکسرز کی ممکنہ سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے سخت ترین اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت کھلاڑیوں اور میچز کو ان سے دور رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

ورلڈ کپ کا آغاز رواں ماہ کی 30 تاریخ سے انگلینڈ میں ہو رہا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو خدشہ ہے کہ دنیائے کرکٹ کے اس سب سے بڑے ایونٹ میں میچ و سپاٹ فکسرز جلد انگلینڈ پہنچنا شروع ہو جائیں گے جس کے باعث کھیل کی عالمی گورننگ باڈی نے تاریخ میں پہلی بار ہر ٹیم کے ساتھ ایک انٹی کرپشن افسر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئی سی سی نے ان فکسرز کو یہ وارننگ بھی جاری کی ہے کہ وہ انگلینڈ کا رُخ کرنے کے بارے میں بھی نہ سوچیں جب کہ تمام متعلقہ معلومات برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ اگر کوئی فکسر انگلینڈ کا رُخ کرتا ہے تو اسے گرفتار کیا جا سکے۔



تمام 10 ٹیموں کے ساتھ ایک ایک انٹی کرپشن افسر تو تعینات کیا جائے گا ہی بلکہ عالمی کپ کے تمام 48 میچوں کی نگرانی کے لیے دو تفتیش کار اور ثبوت جمع کرنے کے لیے ایک اینالسٹ بھی تعینات کیا جائے گا۔

آئی سی سی نے اپنے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ان فکسرز کو یہ پیغام بھیجا ہے کہ اگر وہ ساڑھے چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ کے کسی بھی میچ میں نظر آئے تو ان سے کسی طور پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

واضح رہے کہ اگلے ہفتے سے آئی سی سی حکام تمام سکواڈز اور ٹیم مینجمنٹ کو بریفنگ دینے کا سلسلہ شروع کر دیں گے اور انہیں اس دوران کرپٹ عناصر اور فکسرز کی تصویریں بھی دکھائی جائیں گی۔

آئی سی سی پرامید ہے کہ حالیہ ورلڈ کپ کسی بھی قسم کی فکسنگ کے تنازع سے پاک ہو گا اور سخت سکیورٹی کے باعث ماضی کے ایونٹس کی نسبت فکسنگ کے کم خطرات لاحق ہوں گے۔