اسمبلی میں تحریک لبیک کے نعرے کی گونج مگر فرانسیسی سفیر پر بات نہ ہوسکی:اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی

اسمبلی میں تحریک لبیک کے نعرے کی گونج مگر فرانسیسی سفیر پر بات نہ ہوسکی:اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی ملتوی کردیا گیا اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری معاملے پر بحث نہ ہوسکی جب کہ کرونا کی وبا کے تناظر میں اسمبلی سیکریٹیریٹ کو  ایک ہفتے کے لیئے بند کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ 

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں آج فرانسیسی سفیر کی ملک بدری معاملے پر بحث ہونی تھی تاہم ہنگامہ آرائی کے باعث بحث نہ ہوسکی۔ آغاز میں ہی اپوزیشن اراکین اپنے نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا۔ انہوں نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور بات کرنے کا موقع نہ دینے پر اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جے یو آئی ف کے ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا۔

ڈپٹی اسپیکر نے ان سے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ کو موقع ملے گا۔ لیکن پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے وقفہ سوالات کا بائیکاٹ کردیا۔ اپوزیشن نے حکومت مخالف نعرے بازی کی جس سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ اپوزیشن ارکان نے لبیک یارسول اللہ اور تاجدار ختم نبوت کے نعرے بھی لگائے۔

اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ پہلے فرانس میں شائع گستاخانہ خاکوں سے متعلق قرارداد پر بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔

آج کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی شرکت کی جس نے گزشتہ اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی

دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ذرائع کے مطابق کورونا سے سینیٹ اور قومی اسمبلی کا ہر شعبہ متاثرہوا ہے جس کے  باعث شیڈول کے تحت 2 ہفتے تک چلنے والے پارلیمنٹ کے اجلاس کو آج ہی ختم کردیا گیا جسے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے اب تک 200 سے زائد ملازمین کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں، این آئی ایچ نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو سنگین صورتحال سے آگاہ کردیا ہے اور پارلیمنٹ ہاؤس کو ایک ہفتے کےلیے بند کرنے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے 15 ملازمین و افسران کورونا سے انتقال بھی کرگئے ہیں.