کیا قومی اسمبلی کے اجلاس اراکین پارلیمنٹ میں کرونا پھیلانے کے باعث بنے؟

کیا قومی اسمبلی کے اجلاس اراکین پارلیمنٹ میں کرونا پھیلانے کے باعث بنے؟
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا  ہے کہ پارلیمنٹ کے  اجلاس بلانے  کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ ایک ہفتے میں کرونا صوبائی وزیر سمیت چار ارکان اسمبلی کی زندگیاں نگل گیاہے ۔

فواد چوہدری نے پارلیمنٹ کے براہ راست اجلاسوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد ارکان پارلیمنٹ براہ راست سیشن کے بعد کرونا کاشکار ہوچکے ہیں،تقریبا اٹھارہ ارکان اسمبلی اس وقت کرونا سے زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔

فواد چوہدری نے مشورہ دیا کہ ہوٹلوں میں یا براہ راست سیشن بلانے کی بجائے ورچوئل اجلاس کیے جائیں۔ پارلیمان کے مواصلاتی سیشن کر کے احتیاط کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے ممبر خیبر پختونخوا اسمبلی اور سابق وزیر ایکسائز کے پی میاں جمشید الدین کاکا خیل بھی کرونا سے انتقال کر گئے ہیں۔ متحدہ مجلس عمل کے منیر اورکزئی بھی کرونا سے  ہلاک ہوئے جبکہ  پی ٹی آئی کی ممبر پنجاب اسمبلی شاہین رضا کرونا وائرس سے انتقال کرنے والی پاکستان کی پہلی رکن اسمبلی ہیں۔ سندھ کے صوبائی وزیر کچی آبادی غلام مرتضیٰ بلوچ بھی کرونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے. متعدد ارکان اسمبلی، افسران  اور اہم شخصیات کرونا کا شکار ہوچکے ہیں۔