اگر آپ اکتاہٹ کا شکار ہو رہے ہیں تو یہ فلمیں دیکھ لیں

اگر آپ اکتاہٹ کا شکار ہو رہے ہیں تو یہ فلمیں دیکھ لیں
عید کے موقع پر ہم عام طور پر اس طرح کی بات سنتے ہیں کہ عید اصل میں بچوں کا تہوار ہوتا ہے۔ ایسا شاید اس لیے کہا جاتا ہے کہ بچوں کو عید کی زیادہ خوشی ہوتی ہے جبکہ بڑوں کے پاس عید کے موقع پر کرنے کو زیادہ کچھ نہیں ہوتا۔ مردوں کی یہ مصروفیت ہوئی کہ عید کے دن تیاری کی اور عید کی نماز پڑھ لی۔ اس کے بعد عزیزوں، دوستوں کے ساتھ ملنے ملانے چلے گئے۔ مردوں کے مقابلے میں البتہ خواتین کچھ زیادہ مصروف ہوتی ہیں کیونکہ انہیں عید پر عزیزوں، دوستوں سے ملنے کے علاوہ گھر کو بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ کچن، کھانا پکانا، مہمان نوازی میں ان کا اچھا خاصا ٹائم نکل جاتا ہے۔

عام طور پر عید کے دوسرے روز تک مردوں کے پاس کافی حد تک ایسا وقت ہوتا ہے جس میں کرنے کو کچھ خاص نہیں ہوتا۔ دفتر بند ہیں، سکول بند ہیں، بازار میں خاص کام نہیں تو بس ٹی وی کے سامنے بیٹھ جانا ہوتا ہے۔ اگر آپ بھی اسی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں تو اس سے پہلے کہ بوریت آپ کو گھیر لے، آپ ان میں سے کوئی فلم دیکھ کر اپنے وقت کو خوشگوار بنا سکتے ہیں؛

1۔ ڈاکٹر جی (2022)



ہدایت کارہ انوبھتی کشیپ کی ڈائریکشن میں بننے والی یہ فلم 2022 میں ریلیز ہوئی ہے اور اس میں مرکزی کردار ادا کیا ہے ایوشمان کھرانہ نے جو اپنے 'ذرا ہٹ کے' ڈگر والی فلموں کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتے ہیں۔ یہ فلم بھی اسی ڈگر پر چلتی ہے جس میں ایوشمان کھرانا نے میڈیکل کے ایک طالب علم کا کردار ادا کیا ہے جو گائنی کے شعبے میں سپیشلائزیشن حاصل کرنے والا کلاس کا واحد لڑکا ہے۔ فلم مزاحیہ تو ہے مگر اس میں برصغیر کے سماج سے متعلق ایسی جھلکیاں ملتی ہیں جو حقیقت پر مبنی ہیں۔

بدھائی ہو (2018)



ہدایت کار امیت روندرناتھ شرما کی یہ فلم 2018 میں آئی تھی اور اس نے دھوم مچا دی تھی۔ مرکزی کردار ادا کیے ہیں ایوشمان کھرانہ، سانیا ملہوترہ، سریکھا سکری، نینا گپتا، گجراج راؤ، شیبا چڈھا اور دیگر اداکاروں نے۔ ایوشمان کھرانہ ہے فلم میں تو ہم توقع لگا سکتے ہیں کہ یہ بھی کسی اچھوتے اور منفرد موضوع سے متعلق ہوگی تو جناب یقیناً ایسا ہی ہے۔ کہانی یہ ہے کہ متوسط طبقے کا ایک گھرانہ ہے جو چھوٹے سے گھر میں محلے داروں کی ہمسائیگی میں رہتا ہے اور تب تک سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا ہوتا ہے جب تک 'یہ' نہیں ہو گیا ہوتا۔ اسی 'یہ' نے ساری کامیڈی تخلیق کروائی ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ ایوشمان کھرانہ کی اماں یعنی نینا گپتا امید سے ہو جاتی ہیں اور یہ خبر گھر والوں جن میں دادی سریکھا سکری، بیٹا ایوشمان کھرانہ، بیوی نینا گپتا اور خاوند گجراج راؤ سمیت سب کے لیے گہری شرمندگی لے کر آتی ہے۔ محلے والے جو باتیں کر رہے ہیں وہ الگ ہیں۔ اسی سیچوئشن اور سٹوری کو استعمال کرتے ہوئے ڈائریکٹر نے کمال کامیڈی تخلیق کی ہے اور اس کامیڈی کے نقاب میں چھپا وہ پیغام ہم تک پہنچایا ہے جسے موصول کرنے کے لئے ہمیں یہ فلم دیکھنا ہو گی۔

3۔ ہیرا پھیری (2000)



ہدایت کار پریادرشن کی فلم ہیرا پھیری بالی ووڈ سنیما میں کامیڈی کے تھیم پر بننے والی چند معیاری فلموں میں سے ایک ہے۔ یہاں بھی پاریش راول بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے یعنی بابو بھیا کے روپ میں پھلجھڑیاں بکھیرتے نظر آئیں گے۔ بابو بھیا ممبئی کے ایک کم ترقی یافتہ علاقے میں گیراج چلاتے ہیں اور سیدھے سادے آدمی ہیں۔ گیراج کے ساتھ بنی کھولی کو انہوں نے کرایے پہ چڑھا رکھا ہے جس میں راجو یعنی اکشے کمار رہتے ہیں جو ہمہ وقت جگاڑ لگانے اور شارٹ کٹ مار کر امیر ہونے کے منصوبے بناتا رہتا ہے۔ گاؤں سے ایک سیدھا سادا نوجوان شیام ( سنیل شیٹھی) بھی یہاں پہنچ جاتا ہے جو نوکری ڈھونڈنے کے لئے آیا ہے۔ راجو اپنے اوٹ پٹانگ منصوبوں کے نتیجے میں جب سادہ دل شیام اور ان سے بھی معصوم بابو بھیا کو مشکل میں پھنسا چکتا ہے تو فلم بھی اپنے بہترین مرحلے پر پہنچ چکی ہوتی ہے۔

4۔ ویلکم (2007)



مجنوں بھائی اور اُدے بھائی کی جوڑی کو کون بھول سکتا ہے! اور ڈاکٹر گھنگھرو کے رول میں پاریش راول کی اداکاری کو کیسے بھلایا جا سکتا ہے! ڈائریکٹر انیس بزمی نے 2007 میں ویلکم بنائی جو کامیڈی فلمیں دیکھنے والوں کی ابھی تک پسندیدہ فلم چلی آ رہی ہے۔ فلم میں بہت بڑی کاسٹ شامل تھی جس میں نانا پاٹیکر، انیل کپور، اکشے کمار، پاریش راول، کترینہ کیف، فیروز خان، ملکہ شیراوت، سنجے مشرا اور دیگر اداکار شامل ہیں۔ مجنوں بھائی ( انیل کپور) اور ادے بھائی ( نانا پاٹیکر) دوست، دور پار کے رشتے دار اور کرائم پارٹنرز ہیں۔ ممبئی اور دبئی میں بھتے خوری کا دھندہ چلاتے ہیں۔ ادے بھائی کی بہن ہیں کترینہ کیف۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ ساری دنیا ادے بھائی اور مجنوں بھائی کے کرتوتوں سے واقف ہے اس لیے کوئی بھی شریف خاندان کا لڑکا کترینہ سے شادی کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔ دونوں کرائم پارٹنرز کو یہ شادی کروانے کے لیے اپنی پہچان چھپا کر کئی جھوٹ بولنے پڑتے ہیں اور جھوٹ کی یہی اداکاری بہترین کامیڈی سینز کی شکل میں سکرین پر نمودار ہوتی ہے۔

انداز اپنا اپنا (1994)



ہدایت کار راجمکار سنتوشی کی اس مزاحیہ فلم میں عامر خان، سلمان خان، روینہ ٹنڈن اور کرشمہ کپور نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ فلم میں عامر خان اور سلمان خان دو آوارہ لڑکوں کے روپ میں نظر آتے ہیں جو ایک امیر دولت مند گھرانے کی وارث لڑکی کا دل جیتنے میں ایک دوسرے پر بازی لے جانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اسی کوشش میں ان کا پالا کئی دوسرے مجرم کرداروں سے پڑتا ہے جو اس امیرزادی کو اغوا کر کے یا قتل کر کے اس کی دولت ہتھیانا چاہتے ہیں۔ فلم کے کرائم سین ایسی مزیدار کامیڈی پیش کرتے ہیں کہ دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔

یہ ایسی فلمیں ہیں جو اگر آپ نے دس دس مرتبہ بھی دیکھ رکھی ہیں تو کوئی پرابلم نہیں، انہیں گیارہویں گیارہویں مرتبہ بھی دیکھا جا سکتا ہے اور ہر نئی باری پر یہ پہلے سے بھی زیادہ مزہ دیں گی۔

خضر حیات فلسفے کے طالب علم ہیں اور عالمی ادب، سنیما اور موسیقی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ نیا دور کے ساتھ بطور تحقیق کار اور لکھاری منسلک ہیں۔