Get Alerts

خیبرپختونخوا کا بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

خیبرپختونخوا کا بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے بچوں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کی روک تھام کیلئے فوری قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی سربراہی میں 13 رکنی خصوصی کمیٹی بنا دی گئی ہے جس میں وزرا، صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے اراکین شامل ہیں۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی موجودہ قوانین کا جائزہ لے کر زیادتی کیس میں سخت قوانین تجویز کرے گی۔ کمیٹی زیادتی کیس کی تیز سماعت اور متاثرہ خاندان کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے سفارشات مرتب کرے گی۔ کمیٹی ایک ماہ کے اندر رپورٹ مرتب کر کے اسمبلی میں پیش کرے گی۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی سفارشات مرتب کرتے وقت علمائے دین، ماہرین قانون اور ماہرین نفسیات سے بھی مشاورت کرے گی اور کمیٹی کو سخت قوانین کے ساتھ اصلاحات کے امور بھی سامنے لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چائلڈ رائٹس موومنٹ کے مطابق 2019 کے پہلے چھ ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے 1300 سے زیادہ واقعات پیش آئے ہیں جبکہ 2018 کے پہلے چھ ماہ میں یہ تعداد 2300 سے زیادہ تھی۔

ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ رپورٹس کے مطابق گذشتہ سال پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے 3800 واقعات پیش آئے تھے۔