نقیب اللہ محسود کے قتل کیس میں نامزد ملزم پولیس آفیسر راؤ انوار کی بریت کے فیصلے کو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے اپنے اعلامیے میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جعلی پولیس مقابلوں میں 444 بے گناہ انسانوں کے قاتل بدنام زمانہ پولیس آفیسر راؤ انوار کو بری کرنا نظام انصاف کا قتل ہے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی اس عدالتی فیصلہ کو انصاف کے ساتھ کھلواڑ قرار دیتی ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا مؤقف ہے کہ نقیب اللہ محسود سمیت سینکڑوں بے گناہ پشتونوں کے قتل میں ملوث بدنام زمانہ قاتل پولیس آفیسر راؤ انوار سمیت 16 دیگر شریک مجرموں کا نقیب اللہ محسود شہید قتل کیس میں بری ہونا انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کے کئی بڑے واقعات میں نامزد ملزمان کو سزا دینے کے بجائے مختلف ادوار میں اہم حکومتی اور ریاستی عہدوں سے نوازا گیا۔ آج ایک مرتبہ پھر پشتونوں کے قتل عام میں ملوث پولیس آفیسر راؤ انوار کو باعزت طریقے سے بری کرنا ایک اہم ریاستی ستون کی جانب سے کراچی میں پشتونوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ اس ملک میں شہری حقوق تو کجا، ان کو بنیادی انسانی حقوق کا بھی استحقاق نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک خصوصاً کراچی میں پشتونوں کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اس سلسلے میں تمام متعلقین کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد جلد ہی اپنا لائحہ عمل دے گی۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی تمام جمہوری قوتوں، سول سوسائٹی، میڈیا اور انسانی حقوق کے لئے سرگرم ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ انصاف کے اس دن دہاڑے قتل پر آواز اٹھائیں۔