آل پاکستان انجمن تاجران نے عید تک سات دن چوبیس گھنٹے دکانیں کھولنے کا مطالبہ کردیا۔ جنرل سیکریٹری نعیم میر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی غلط حکمت عملی کرونا کو پھیلانے کا سبب بن جائے گی۔ عید سے سات روز قبل دکانیں بند کرنے کی تجویز قابل عمل نہیں۔
موجودہ دنوں میں رش بے قابو ہوجائے گا۔ جب رش پہلے ہی بڑھ جائے گا تو دکانیں بند کروانا بے مقصد ہوجائے گا۔ تاجر شٹر ڈاؤن کر کے گاہکوں کو اندر بٹھانا شروع کردیں گے۔اس عمل سے کرونا کے مزید پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
حکومت تاجروں اور عوام کے ساتھ دو نمبر یاں بند کرے۔ حکومت کا کام شوشے چھوڑنا نہیں ، مسائل حل کرنا ہونا چاہیئے۔ حکومت خود ہی روزگار کی دشمن بن جائے تو باقی کیا رہ جاتا ہے۔ عید کے ایام میں کاروبار کے اوقات اور دن بڑھا کر ہی رش پر قابو پایا ہوسکتا ہےعقل و دلیل کی بات حکمرانوں کوسمجھانا مشکل تر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا حکومت کاروبار بند کروا کے پولیس اور انتظامیہ کی دیہاڑیاں لگوانا چاہتی ہے؟
حکومت بتائے عید پرکاروبار کرنے کے لئے کتنا بھتہ دینا ہوگا ،ہم پہنچا دیتے ہیں۔ تاریخ کی بدترین اور بدعنوان ترین حکومت سے پالا پڑا ہے۔
حکومت کی ہر پالیسی میں تاجر دشمنی نظر آتی ہے۔ تاجر حکومت کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کی تیاری کریں۔ یہ حکمران لاتوں کے بھوت ہیں ، باتوں سے نہیں مانیں گے۔ تاجروں کو حکومت کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
نعیم میرنے اعلان کیا کہ عید کے بعد ملک گیر تاجر کنونشن بلایا جائے گا اور وسیع تر مشاورت کے بعد حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی وضع کریں گے۔