لاہور کی ویلنشیا ٹاؤن سوسائٹی میں قائم نجی ہسپتال حمیدہ میموریل میں دو روز قبل جواں سال مریضہ سے جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا میل نرس عدنان قانون کی گرفت میں تا حال نہیں آسکا ہے۔ مریضہ کی بہن نے نیا دور سے رابطہ کر کے بتایا کہ پولیس ان سے تعاون نہیں کر رہی ہے اور ہسپتال انتظامیہ کا رویہ ان سے جا رحانہ ہے۔ اور اپنی بہن کے لئے انصاف کے حصول میں کوشاں ہے۔ ملزم عدنان مفرور ہے جب کہ اسکے نمائندگان کی جانب سے مذکورہ خاندان پر صلح کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں بتایا جا رہا ہے کہ ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا لی ہے اور وہ آزاد ہے۔
متاثرہ خاتون کی بہن نے بتایا کہ وہ اپنی بہن کو شدید پیٹ درد اور بلڈ پریشر میں کمی کی شکایت کے ساتھ لے کر دو روز قبل ہسپتال پہنچی تھی۔ انہیں داخل کر لیا گیا تھا اور رات ڈیڑھ بجے کے قریب جب وہ باہر سے اندر اپنی بہن کے بیڈ پر پہنچی تو مذکورہ شخص عدنان جس نے اسکی بہن کو نیند کی دوائیاں دے رکھیں تھیں اسنے سیپریشن سکرین نب کر رکھی تھی اور مریضہ کی ٹانگیں باندھ چکا تھا۔ جب کہ دست درازی میں ملوث تھا۔ اسکے پہنچنے پر وہ موقع سے فرار ہوگیا۔
متاثرہ مریضہ کی بہن نے بتایا کہ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو سی سی ٹی وی فوٹیج دینے کا مطالبہ کیا تاہم انہوں نے تعاون کرنے سے انکار کیا اور اصرار کرنے پر انکا رویہ جرحانہ ہوگیا۔
نیا دور نے حمیدہ ہسپتال کے نمبروں پر رابطہ کیا تو فون اٹھانے والے شخص نے اس معاملے سے مکمل طور پر لا علمی کا اظہارکرتے ہوئے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔