قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اس ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی بینچز سے حملہ کیا گیا جو پورے ملک نے دیکھا، نازیبا زبان استعمال ہوئی، کتابیں ماری گئیں اور ہم میں سے کوئی بھی شخص اس پر ایک افسوس کا لفظ بھی نہیں کہہ سکا۔ انہوں نے کہا کہ بات یہاں تک پہنچ گئی کہ اسی ایوان میں ایک شخص نے اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی دی اور اسپیکر کچھ نہ کرسکے، اس پر ہمیں شرمندہ ہونا چاہیے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ آج اسپیکر قومی اسمبلی اس ایوان کو چلانے میں ناکام ہیں، نہ حکومت کا بینچ ان کی بات سنتا ہے نہ اپوزیشن سنتی ہے، جب حالات یہ ہوجائیں تو ایک ہی باعزت راستہ رہ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ یہاں رکے گا نہیں ایوان میں جو کتاب یہاں سے یا حکومتی بینچز سے ماری گئیں وہ ملک کی جمہوریت کو ماری گئی اور آپ دیکھیں گے ایک دن آئے گا کہ یہ ٹی وی پر یہ پروگرام چلیں گے کہ یہ جمہوریت ہے تو اس سے بہتر آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک صدارتی نظام میں دو لخت ہوا تھا، یہ ملک صدارتی نظام میں نہیں چل سکتا، اس ایوان میں یہ ہمت ہونی چاہیے کہ ایک قرار داد پاس کر ہمیشہ کے لیے صدارتی نظام کو دفن کردیا جائے۔