Get Alerts

چودھری نثار علی خان کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ نہیں مل سکتی: نجم سیٹھی

چودھری نثار علی خان کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ نہیں مل سکتی: نجم سیٹھی
نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں یہ نئی خبر آئی ہے کہ چودھری نثار علی خان کی دوبارہ انٹری ہو رہی ہے اور انھیں بطور وزیراعلیٰ پنجاب لایا جا رہا ہے۔ وہ 27 مارچ کو پی ٹی آئی کے جلسے میں عمران خان صاحب کیساتھ کھڑے ہونگے۔

ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار کا یہ بیان کہ میں افطاری کرنے جا رہا ہوں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سیاست میں دوبارہ واپس آ رہے ہیں۔ اس کی دو ہی صورتیں ہو سکتی ہیں کہ وہ آئندہ الیکشن کے میدان میں اتریں اور فیصلہ کریں کہ انہوں نے کسی سیاست جماعت کیساتھ ملنا ہے یا آزادنہ امیدوار کی حیثیت سے کھڑا ہونا ہے۔ تاہم میرا خیال ہے کہ وہ سیاست کے میدان میں کسی سیاسی جماعت کے پلیٹ کے ذریعے اتریں گے جہاں ان کو اہمیت بھی ملے۔

24 چینل کے پروگرام '' نجم سیٹھی شو'' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر چودھری نثار سمجھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو بچا لے گی تو ان کی سوچ یہ ہو سکتی ہے کہ پی ٹی آئی جوائن کر لیں۔ اگر وہ 27 مارچ کو عمران خان کیساتھ کنٹینر پر کھڑے ہو گئے تو اپوزیشن کو سنگل مل جائے گا کہ اسٹیبلشمنٹ نے انھیں اشارہ کیا ہے۔


نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پھر اس کے بعد وہی سلسلہ شروع ہو جائے گا جو پہلے چل رہا تھا۔ جب اسٹیبلشمنٹ نے سوچا کہ عمران خان کیساتھ مسئلے بن رہے ہیں تو انہوں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیساتھ بات چیت کرنا شروع کی اور بتایا کہ ہم نیوٹرل ہو گئے ہیں، لیکن اب وہ دوبارہ نان نیوٹرل ہوگئے تو پھر وہی گالی گلوچ شروع ہو جائے گی۔

پروگرام کے دوران اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ آگے جو حالات آ رہے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک ڈوبتی ہوئی کشتی کیساتھ کھڑی ہوگی، اس لئے چودھری نثار کو بھی سوچنا پڑے گا لیکن اگر انھیں لگا کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کیساتھ ساتھ ہے اور یہ بس کھیل کھیلا جا رہا تھا تو وہ پی ٹی آئی کیساتھ ہی جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مگر بات یہ ہے انھیں پنجاب کیسے ملے گا؟ چودھری پرویز الہیٰ تو ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ کیونکہ اس صورت میں ق لیگ حکومت سے علیحدہ ہو جائے گی۔ اگر وہ الگ نہیں ہونگے تو چودھری نثار کیسے وزارت اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہو جائیں گے؟

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں چودھری پرویز الہیٰ کا واضح موقف ہے کہ بزدار صاحب جائیں گے تو ہم آئیں گے، انھیں تیسرا کوئی بندہ قبول نہیں ہوگا۔ چودھری نثار اور پرویز الہیٰ دو ایسی تلواریں ہیں جو ایک نیام میں نہیں رہ سکتیں۔