اتحادی حکومت کا اپنی مدت پوری کرنے اور مشکل فیصلے کرنے کا فیصلہ

اتحادی حکومت کا اپنی مدت پوری کرنے اور مشکل فیصلے کرنے کا فیصلہ
اتحادی حکومت نے اپنی مدت پوری کرنے اور مشکل فیصلے کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ گذشتہ رات اتحادی حکومت کے رہنماؤں کے درمیان رابطوں کے نتیجے میں لیا گیا۔ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد سیاسی رہنماؤں میں مشاورت ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔

وزیراعظم اور آصف زرداری کے درمیان ماڈل ٹاؤن لاہور میں ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا اس حوالے سے ‎آئندہ 48 گھنٹوں میں اتحادی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا ، جس میں قبل ازوقت انتخابات یامعاشی مسائل کے حل تک اقتدار میں رہنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رات گئے سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں نے عمران خان کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا تھا۔ ملاقات کے دوران کہا گیا کہ اتحادی حکومت مل کر ملک کو مسائل سے نکالے گی۔

ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا ایک دھڑا الیکشن میں فوری جانے کی تجویز پر رضامند ہے، ان میں قائد ن لیگ نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی چاہتے ہیں کہ سابقہ حکومت کا بوجھ اُٹھانے کی بجائے فوری نئے الیکشن کرائے جائیں تاہم وزیراعظم شہبازشریف اور اتحادی جماعتوں کے سربراہ معاشی مسائل حل کرنے اور الیکشن مقررہ وقت پرکرانےکے حق میں ہیں۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کردیا، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے ، لانگ مارچ کی تاریخ کے حوالے سے فیصلہ کرلیا ہے غیر ملکی سازش کا جون میں اندازہ ہو گیا تھا تاہم اگست میں یقین ہو گیا کہ کیا چل رہا ہے ، بہت کوشش کی اس سازش کو روکا جائے لیکن بدقسمتی سے غیر ملکی سازش کو نہ روک سکے ، امریکہ نے رجیم چینج کے لیے لوگوں کو ساتھ ملایا ،سازش ان لوگوں کے ذریعے کی گئی جو اپنی کرپشن بچانے کے لیے ہر طرح کا کردار ادا کرنے کو تیار تھے ،لوگوں کو کروڑوں روپے آفر کیے گئے جبکہ میڈیا پر بھی ہماری حکومت کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی۔