Get Alerts

'پی ٹی آئی نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھے'

ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن دوسری طرف بیٹھنے کو تیار ہے۔ یہ مسئلے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے بغیر حل نہیں ہوں گے۔ 21 اکتوبر کو نواز شریف نے قوم کے سامنے کہا کہ ملک جس حالات میں جاچکا ہے ان تمام  مسائل کا ایک ہی حل ہے تمام سر جوڑ کر بیٹھیں۔ میری ساری زندگی کا نچوڑ یہ ہے کہ اگر ہم بیٹھیں کے تو ملک اس بحران سے نکلے گا۔ پی ٹی آئی نہیں آ رہی اس بات پر۔ ہماری تو پوری قوم کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔

'پی ٹی آئی نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھے'

پاکستان تحریک انصاف نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے سبق سیکھا تو میثاق جمہوریت پر دستخط کیے۔ پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن دوسری طرف بیٹھنے کو تیار ہے۔ یہ مسئلے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے بغیر حل نہیں ہوں گے۔ یہ کہنا تھا وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھے۔عدلیہ اور پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کیخلاف تقاریر ہورہی ہیں۔ یہ مسئلے لوگوں کو کٹہرے میں کھڑے کر کے حل نہیں ہوں گے۔  چیف جسٹس آف پاکستان، صدر مملکت اور وزیراعظم کے علاوہ بھی کسی کو بھی ساتھ بٹھانا ہے تو بیٹھ کر بات ہونی چاہیے۔ آج تک جو کیمرے لگ گئے وہ لگ گئے آج سے طے ہوجائے آئندہ نہیں لگیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سبق سیکھ لیا ہے تو سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے سبق سیکھا تو میثاق جمہوریت پر دستخط کیے۔ 

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن دوسری طرف بیٹھنے کو تیار ہے۔ یہ مسئلے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے بغیر حل نہیں ہوں گے۔ 21 اکتوبر کو نواز شریف نے قوم کے سامنے کہا کہ ملک جس حالات میں جاچکا ہے ان تمام  مسائل کا ایک ہی حل ہے تمام سر جوڑ کر بیٹھیں۔ میری ساری زندگی کا نچوڑ یہ ہے کہ اگر ہم بیٹھیں کے تو ملک اس بحران سے نکلے گا۔ پی ٹی آئی نہیں آ رہی اس بات پر۔ ہماری تو پوری قوم کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

لیگی رہنما نے کہا کہ اب اور گنجائش نہیں محاذ آرائی ختم کریں اور آگے بڑھیں. جب ہم اپوزیشن میں تھے ہمارے حق میں فیصلوں پر یہ ججوں پر تنقید کرتے تھے۔ جہاں فیصلے ہونے ہیں وہاں بھی تقاریر اور جہاں قانون سازی ہونی ہے وہاں بھی تقاریر ہورہی ہیں۔

پیکا قانون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے حکومتی کمیٹی پیکا قانون میں ترامیم کرکے پیکا قانون کو مزید سخت اور موثر بنائے گی۔ پیکا قانون کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے کمیٹی بات چیت کیلئے تیار ہے۔

پروگرام میں گفتگو کے دوران وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے اپوزیشن کو بھی دعوت دی کہ وہ کمیٹی میں حکومت کے ساتھ بیٹھیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن پر ہونے والے حملے سے متعلق اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بات خواجہ سراؤں تک پہنچ گئی۔پی ٹی آئی پتا کرے کہ خواجہ سرا کون تھے۔جب بات خواجہ سراؤں تک پہنچ گئی ہے تو پھر سیاستدانوں کو بیٹھ کر سوچنا چاہیے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے، یہ پتا کریں خواجہ سرا کون تھے۔ مدعی بھی تفتیش کا حصہ ہوتا ہے۔ مدعی ثبوت فراہم کرتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت رہی ہے۔ ان کو پتا ہے کہ یہ کام کیسے ہوتا ہے۔

دوسری جانب میں شریک پی ٹی آئی رہنما عون عباس نے کہا کہ خواجہ سرا کہاں سے آئے تھے، کون تھے؟ اگر یہ ہم نے ڈھونڈنا ہے تو پھر بات ختم ہوگئی۔

عون عباس  کا کہنا تھا کہ اگر ہماری جان کی تھوڑی سی وقعت ہے تو حکومت کو اس معاملے کو سنجیدہ لینا چاہیے۔

عون عباس نے کہا کہ اگر ہم ن لیگ کے ساتھ بیٹھ بھی جائیں۔انہوں نے ساتھ چھوڑ دیا تو پھر؟ ن لیگ کی جن کو سپورٹ ہے۔ وہ ان کو اجازت ہی نہیں دیں گے۔

عون عباس نے کہا کہ تین دن قبل نواز شریف نے اپنی تقریر میں عدلیہ کو نشانے پر رکھا۔