عہدے کا لالچ نہیں، سیاست کے لیے جھوٹ نہیں بولتا: نواز شریف

نواز شریف نے کہا کہ میں نے کسی کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا۔ قوم کو دھوکا دیں اور توقع کریں کہ اللہ معاف کرے گا تو ایسا نہیں ہے۔ حکومت میں آنے کے لیے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔ جھوٹ بول کر ووٹ لو اور پھر کچھ نہ کروں تو پھر اللہ کو بھی جواب دینا ہے۔

عہدے کا لالچ نہیں، سیاست کے لیے جھوٹ نہیں بولتا: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائداورسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم بن چکا ہوں عہدے کا لالچ نہیں ہے۔ میں سیاست کے لیے جھوٹ نہیں بولتا۔ 20، 20 سال کے نامکمل منصوبے ہم نے مکمل کیے۔ ہمارے بعد کی حکومت نے سب کچھ تباہ کردیا۔

نواز شریف نے مری میں ورکرز سے ملاقات کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں سے مل کر کر خوشی ہورہی ہے۔میرا مری کے لوگوں سے بہت خاص رشتہ ہے۔ مری میرا دوسرا گھر ہے۔بچپن سے مری آتا جاتا رہا ہوں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مری کے لیے کام کرنا،میرا اپنا ایک جذبہ تھا۔سب سے پہلے خوبصورت سڑک اسلام آباد سے مری کی بنی تھی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مری کا حسن واپس آنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 11ہزار میگاواٹ بجلی ہم سسٹم میں لے کر آئے۔ دن رات محنت کرکے بجلی کے کارخانے لگائے اور کام مکمل کیا۔ 50سال سے سن رہا ہوں کہ سندھ میں کوئلے کی کانیں ہیں۔ استعمال نہ کیے تو کوئلے کے ذخائر کا کیا فائدہ۔ ہمارے دور میں پہلی بار کوئلے پر کام شروع ہوا اور ہم نے وہاں سے بجلی پیدا کی۔ اب بھی اس کوئلے سے ہزاروں لاکھوں میگا واٹ بجلی بن سکتی ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ سیاست کے لیے جھوٹ بولنے سے کچھ نہیں ملتا۔ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا اس لئے یہ حال ہے۔ جھوٹے دعوے نہ کیے جائیں اور نہ ہی ووٹوں کے لیے عوام کو سبز باغ دکھائے جائیں۔ عوام کو دھوکا نہ دیں۔ یہاں تو ووٹ مل جائیں گے لیکن جعلسازی اللہ کیسے معاف کرے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ میں نے کسی کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا۔ قوم کو دھوکا دیں اور توقع کریں کہ اللہ معاف کرے گا تو ایسا نہیں ہے۔ حکومت میں آنے کے لیے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔ جھوٹ بول کر ووٹ لو اور پھر کچھ نہ کروں تو پھر اللہ کو بھی جواب دینا ہے۔ جو بات کہیں سوچ سمجھ کر کہیں اور پھر اس کو پورا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کاصدر مجھ سے کہتا ہے 5ارب ڈالر لیں اور دھماکے نہ کریں۔میں نے امریکا کی 5ارب ڈالر  کی آفر ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کروادیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ باتیں کم اور کام زیادہ کریں۔ پچھلی حکومت نے پاکستان کے کلچرکو تباہ کرکے رکھ دیا۔ ہم نے ملک کو گرے لسٹ سے نکالا۔جب میں وزیراعظم تھا تو ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔ اپنے دور میں ہم نے کسی سے ادھار نہیں مانگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں آئی ایم ایف کو خیرباد کہا۔ گزشتہ دور حکومت میں ملک میں تباہی پھیر دی گئی۔