سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ معزز جج کے خلاف صدارتی ریفرنس بدنیتی پر مبنی تھا، معزز جج کو لندن کی جائیدادیں بتانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ انہیں خفيہ رياستی جاسوسی کا نشانہ بنایا گیا۔
جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کے خلاف صدر مملکت عارف علوی نے بیرون ملک اثاثہ جات رکھنے کے الزام میں سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا تھا جس کے خلاف قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس خارج کردیا تھا۔
مکمل فیصلہ پڑھیے: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا تفصیلی فیصلہ