پاکستانی بلاگر سرمد اقبال کو بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی تعریف کرنے پرتنقید کا سامنا

پاکستانی بلاگر سرمد اقبال کو بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی تعریف کرنے پرتنقید کا سامنا
بالی ووڈ کی متنازعہ اداکارہ کنگنا رناوت بالی ووڈ کے اندرونی حلقوں کے ساتھ ساتھ پاکستان پر تنقید کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں لیکن انہوں نے کبھی بی جے پی کے سربراہ نریندر مودی پر تنقید نہیں کی بلکہ وہ بی جے پی کی ہمدرد تصور کی جاتیں ہیں۔ بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت انتہائی متنازعہ CAA بل (مسلمانوں کو نشانہ بنانے) کے اجراء میں مودی کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ علاوہ ازیں وہ بھارتی پنجاب کے سکھ کسانوں کے خلاف مودی کی پالیسیوں کی بھی کھل کر حمایت کرتی ہیں۔انہوں نے بھارت میں شروع ہونے والی تمام مزاحمتی تحریکوں کو غدار قرار دیا اور اسے بھارت کو توڑنے کی سازش قرار دیتی رہیں۔

ماضی میں انہوں نے "پاکستان کی تباہی" کا مطالبہ بھی کیا تھا بظاہر وہ بھارتی فوج پر پلوامہ میں 2019 کے حملے سے بہت گھبرا گئی تھیں۔

کنگنا رناوت کے ان کے تباہ کن تنازعات کے باوجود ، کچھ لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ وہ ایک عظیم اداکارہ ہیں جبکہ پاکستانی بلاگر سرمد اقبال ان میں سے ایک ہیں۔ وہ حال ہی میں کنگنا کو ایک عظیم اداکارہ کہنے پر پاکستانی ٹویٹر صارفین کے ہاتھوں کچھ وحشی ٹرولنگ کا شکار ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کنگنا کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم تھلاوی (آنجہانی بھارتی سیاستدان جے للتا کی بائیوپک) پاکستان میں بھی ریلیز کی جائے۔
https://twitter.com/sarmadiqbal7/status/1439685886585802757

عجیب بات یہ ہے کہ سرمد نے کنگنا کی پاکستان سے نفرت کا اعتراف کیا لیکن اس طرح کے اعتراف کے باوجود وہ بھارت سے تعلق رکھنے والی ان پاکستان مخالف اور زینوفوبک اداکارہ کی تعریف کرتے رہے۔ سرمد کی جانب سے یہ احمقانہ لگتا ہے کہ کنگنا کا حقیقی ہندوتوا چہرہ جاننے کے باوجود وہ اس وقت بھی "بلند آواز میں" ان کی حمایت کرنا چاہتے ہیں۔ جب ہندوستانی سیاست دان بھارت میں پاکستانی ڈراموں اور اداکاروں پر پابندی لگاتے رہتے ہیں۔

پاکستانی ٹوئٹر صارفین کو سرمد کا ٹویٹ بہت ہی ناگوار گزرا تو انہوں نے ان پر شدید تنقید کی دوسری جانب سرمد اقبال نے کنگنا کے فین اکاؤنٹس اور کنگنا کے ہندوتوا پرستاروں سے بھی تعریفیں وصول کیں۔

رد عمل سے شروع کرتے ہوئے ، سب سے زیادہ طنزیہ ایک ٹویٹر صارف کی طرف سے آیا جس کا نام آصف دفیدار (@AsifDafedar4) تھا جس نے سرمد سے کہا "بھئی تم انڈیا آج اور دیکھے … اور ہا تم جس عظیم اداکار کی بات کر رہو ہے نا، بمبئی ہائی کورٹ نے انہیں 2 بار کورٹ میں حاضر ہونے کے لیئے بولا ہے اور اب تیسری بار گرفتاری وارنٹ نکلے والا ہے …… "۔

https://twitter.com/AsifDafedar4/status/1439862966925594626

اس نے خود ستم ظریفی کنگنا کا ذکر کیا کہ اسے اپنے ملک کی ایک ہائی کورٹ نے طلب کیا تھا لیکن وہ وہاں کبھی نہیں گئی اور پھر بھی وہ "عظیم اداکارہ" ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں کنگنا رناوت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بھی بند کر دیا گیا ہے جس کے بعد ان کے پاکستان کے بارے میں نفرت انگیز خیالات کا اظہار کیا گیا تھا۔

صارفین نے لکھا کہ کنگنا جیسی فنکاروں کو ان کے بے بنیاد زینوفوبیا کی حمایت کرنے کے بجائے ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ بلاگر سرمد اور ہر دوسرا پاکستانی جو اس کی طرح سوچتا ہے اسے ایسی عجیب و غریب کنگنا فینڈم پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

https://twitter.com/MushtaqNaqvi4/status/1440096006192959488

https://twitter.com/AalamNusrat/status/1440103938645180421

ہابیل ابڑو نے لالی وڈ کی کئی پنجابی فلموں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا اور سندھی کھانوں کے شیف کے طور پر پارٹ ٹائم بھی کام کرتے رہے ہیں۔