9 مئی فسادات سے متعلق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف درج مقدمات میں مزید دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ان میں لوگوں کو بغاوت پر اکسانے اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کی دفعات شامل ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق مذکورہ دفعات کا اضاافہ 18 اگست کو کیا گیا تھا۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ملزم عمران خان پر ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کی دفعہ 121 شامل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان میں بغاوت پر اکسانے، دنگا فساد برپا کروانے، طلبہ کو اکسانے، مختلف طبقات کے مابین دشمنی اور بدامنی کے فروغ کے لئے بیانات دینے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر کے مطابق ملزم عمران خان پر مجرمانہ سازش کرنے اور عوام کو مخصوص حلقوں کے خلاف اکسانے کا بھی الزام ہے۔
پولیس نے عمران خان کے خلاف قائم مقدمات میں مزید دفعات شامل کر کے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت سے عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ پولیس کی درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں تفتیش کی اجازت ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو اسلام آباد کی سیشن عدالت کے احاطے سے عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں نے ملک گیر مظاہروں میں فوجی تنصیبات اور قومی املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عمران خان کو اگلے روز رہائی مل گئی تھی تاہم پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں کو ان فسادات کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اسی تناظر میں عمران خان کے خلاف بھی متعدد مقدمات درج ہیں اور تحقیقاتی ٹیمیں ان سے متعلق تفتیش کر رہی ہیں۔