قانون کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو ریلیف ملنا چاہئیے۔ انہیں ریلیف مل بھی گیا تب بھی وہ رہا نہیں ہوں گے۔ توشہ خانہ میں رہا ہوں گے تو سائفر کیس میں ایف آئی اے انہیں تحویل میں لے لے گی۔ ایف آئی اے اکیڈمی میں پہلے سے ایک کمرہ تیار ہے جہاں ان کو رکھا جائے گا۔ ریمانڈ میں رکھنے کے بعد انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا جائے گا۔ یہاں سے نکلیں گے تو نیب انہیں پکڑ لے گا۔ یہ بات طے ہے کہ عمران خان رہا نہیں ہوں گے۔ یہ کہنا ہے اعزاز سید کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں قانون دان حیدر وحید کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی ریلیف مل جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں بلاوجہ نقص نکالے ہیں۔ عمران خان کو جیل میں اس لئے نہیں ڈالا گیا تھا کہ وہ رہا ہو جائیں، انتخابی مہم بھی چلائیں اور اہل بھی ہو جائیں۔ تحریک عدم اعتماد بھی اس لئے کامیاب نہیں کروائی گئی تھی کہ عمران خان واپس اقتدار میں آ جائیں گے۔
عمران وسیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے مشروط کر دی ہے۔ خواجہ حارث پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے کیسز پر حاوی ہو جانے کے باعث پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ صدر صرف اس صورت میں انتخابات کی تاریخ دینے کے مجاز ہیں جب وہ خود اسمبلی توڑیں۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔