شفاف اور پرامن انتخابات کے لیے فوج تعینات کرنے کی منظوری

فوجی دستے حساس حلقوں اور پولنگ سٹیشنز پر فرائض سر انجام دیں گے۔ آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے دستے ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر بھی کام کریں گے۔

شفاف اور پرامن انتخابات کے لیے فوج تعینات کرنے کی منظوری

وفاقی کابینہ نے ملک بھر میں پر امن اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

کابینہ نے آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے دستوں کی الیکشن میں تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ دستے حساس حلقوں میں ریپڈ رسپانس ٹیم کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ اور ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پیش تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایف بی آر میں اصلاحات کیلئےوزیرخزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر آئی ٹی، وزیر تجارت، وزیر قانون، وزیر خارجہ، وزیر نجکاری کمیٹی کے رکن ہوں گے۔کمیٹی تجاویز کے حوالےسے سفارشات وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

کابینہ نے آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے دستوں کی الیکشن میں تعیناتی کی منظوری دے دی۔ دستے حساس حلقوں اور پولنگ سٹیشنز پر فرائض سر انجام دیں گے۔ آرمی اور سول آرمڈ فورسز کے دستے ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر بھی کام کریں گے۔

طاہر حسین قریشی کی صدر ایس ایم ایس بینک کے طور پر مدت ملازمت میں3ماہ کی توسیع کی منظوری دیدی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کردی گئی۔

اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوکیسز کےاجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے سرچ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی۔ وزیر قومی صحت کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔