پولیس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کرنا چاہیئے تھا، ڈی جی کے خلاف لاہور کے تھانہ ڈیفنس سی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل اور ان کے وکیل بیرسٹر احتشام کا کہنا ہے کہ پولیس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کرنا چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے تشدد کے الزام میں اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی درخواست پر لاہور کے تھانہ ڈیفنس سی میں محسن عباس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ تاہم تفتیشی ٹیم نے ملزم محسن عباس کو تاحال گرفتار نہیں کیا اور محسن نے مقدمہ درج ہونے کے باوجود بھی ضمانت نہیں کروائی۔
پولیس نے گزشتہ روز دونوں فریقین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد ملزم محسن عباس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں جان سے مار دینے کی دھمکیاں اور امانت میں خیانت کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق فاطمہ سہیل نے الزام لگایا ہے کہ محسن عباس اکثر اس پر تشدد کرتا تھا، باپ سے 50 لاکھ روپے لے کر کاروبار کے لیے محسن عباس کو دیے، جس کے بعد اس کا رویہ اچھا رہا لیکن چند دن بعد محسن پھر آپے سے باہر ہو گیا اور میکے سے مزید 50 لاکھ روپے لانے کا کہا، انکار پر جسمانی تشدد کیا اورغلیظ گالیاں دیں، اپنے بھائی محمد علی کو بلایا تو محسن عباس نے پستول تان لی۔
فاطمہ سہیل نے یہ الزام بھی لگایا کہ محسن عباس کے ایک خاتون سے ناجائز تعلقات تھے، وہ اکثر نشے کی حالت میں اسے گھر لاتا اور کمرہ بند کر لیتا تھا، جس کے ثبوت تھانہ ڈیفنس کراچی میں موجود ہیں۔