ڈان نیوز سے حاصل معلومات کے مطابق سینیٹ کے مونوگرام کے ساتھ چھپے نئے سگریٹ 'سینیٹ ہاؤس' کے پیکٹس سامنے آگئے، پارلیمنٹ ہاؤس میں سگریٹ نوشی ممنوع ہونے کے باوجود سگریٹ تقسیم کیے گئے۔
سینیٹر دلاور خان نے ارکان سینیٹ کو سگریٹ کے پیکٹس تحفے میں دیے۔ سینٹ کے مونوگرام کے ساتھ سگریٹ کے پیکٹس تقسیم ہونے پر متعدد سینٹرز نے برہمی کا اظہار کیا۔ ارکان سینیٹ نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے باعث تشویش قرار دیا اور کہا کہ کیا سینیٹ کے نام کے ساتھ سگریٹ کا برینڈ متعارف کرانا قانونی ہے؟ سینیٹ کے مونوگرام کو سگریٹ کے ڈبے پر چھاپنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
سینیٹر میاں عتیق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں، لیکن اگر کسی نے ذاتی حیثیت میں کسی کو تحفہ دیا ہے تو یہ اس کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک سگریٹ کا ڈبہ نہیں ملا نہ ہی میں سگریٹ نوشی کرتا ہوں، لیکن ممکن ہے کہ تحفہ میرے گھر بھی آجائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سگریٹ تقسیم کرنے والے سینٹیر دلاور خان کی مردان میں سگریٹ کی فیکٹری ہے۔ تاہم سینیٹر دلاور خان نے معاملے پر موقف دینے سے اجتناب کیا۔