معاملے پر نجی ٹی وی چینل نے معذرت کر لی ہے جبکہ نیب نے بھی ان الزامات کی تردید کی ہے تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس حوالے سے کافی گفتگو ہو رہی ہے۔ چیئرمین نیب کا معاملہ کافی دیر تک ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا جبکہ ابھی بھی ایک ٹرینڈ اس حوالے سے گردش کر رہا ہے۔
سرکاری عہدیداروں کے ’اخلاقی ضوابط‘ اور ’اختیارات کے ناجائز استعمال‘ سمیت نیب کے سربراہ پر سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر مختلف افراد جملے بازی کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔ دوسری جانب متعدد سوشل میڈیا صارفین اس گفت گو کو جسٹس جاوید اقبال کا ’نجی‘ معاملہ قرار دیتے ہوئے ان کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔
معروف پاکستانی صحافی کامران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا، ’’ چیئرمین نیب پر کریہہ ترین الزامات لگے ہیں، وزیر اعظم ایکشن لیں فورﹰاHigh powered investigation panel بنائیں، جو ٹی وی چینل سے جاوید اقبال صاحب کے متعلق آڈیو ویڈیو تحویل میں لے اس کا International Forensic Audit کرائے اور چیئرمین کو بدنام کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیں بصورت دیگر۰۰۰‘‘
چیرمین نیب پر کریہہ ترین الزامات لگےہیں وزیر اعظم ایکشن لیں فورا High powered investigation panel بنائیں جو چینل سے جاوید اقبال صاحب کے متعلق آڈیو ویڈیو تحویل میں لے اس کا International Forensic Audit کرائۓ اور چیرمین کو بدنام کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیں بصورت دیگر۰۰۰
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) May 24, 2019
منزہ جہانگیر لکھتی ہیں، ’’میں نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی کوئی مداح نہیں، مگر لگتا یوں ہے کہ وہ ’ہنی ٹریپ‘ کا نشانہ بنے ہیں۔ پہلے جاوید چوہدری کا مضمون اور پھر یہ فون لیکس، ایونٹس کا سلسلہ بتاتا ہے کہ يہ محض اتفاق نہیں۔ کوئی طاقت ور یہ کھیل کھیل رہا ہے۔‘‘
I am no fan of Chairman NAB Justice Javed Iqbal but it’s obvious that he has been honey trapped.First the Javed Chaudhry article & now #NABChairmanPhoneLeaks the sequence of events is too much of a coincidence.Powers that be at play?
— Munizae Jahangir (@MunizaeJahangir) May 24, 2019