وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے حکومتی فیصلے سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں جن صحافیوں کو پیسے اور پلاٹوں سے نوازا گیا، ان سب کی تحقیقات ہونگی۔
اسلام آباد میں وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 10 ارب روپے اشتہارات کی مد میں مریم نواز نے اپنے من پسند چینلز کو دیئے لیکن مخالف صحافیوں کو سزائیں دی جاتی تھیں۔ پنجاب کے اشتہارات بھی مریم نواز کا میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا۔
فواد چودھری نے بتایا کہ حکومت نے اب اس سارے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، مزید تفصیلات بھی جلد پیش کر دی جائیں گی۔ ایسے صحافی جنہیں پیسے اور پلاٹس دیئے گئے، سب کی تحقیقات ہوں گی۔ مسلم لیگ (ن) کا میڈیا سیل مریم نواز چلا رہی تھیں۔ مخالف صحافیوں کے گروپس کو سزائیں دی گئیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا رونا رونے والوں نے اربوں روپے میڈیا کو خاموش کرنے کیلئے خرچ کئے۔ وزارت اطلاعات نے تمام صوبوں سے حساب منگوایا ہے۔ ان کے سارے اعترافات سامنے آ رہے ہیں۔ اشتہارات صرف ایک حربہ ہے۔ انہوں نے ماضی میں صحافیوں میں پلاٹ بھی تقسیم کیے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مریم نواز کی آڈیو سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گفتگو پارٹی اشتہارات سے متعلق تھی، یہ ایک پرانی آڈیو ہے جس پر انہوں نے جرات کے ساتھ سچ بولا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اشتہار سے متعلق فیصلہ پارٹی ہی کرتی ہے۔ انہوں نے اس وڈیو کو مانا کیونکہ اس میں چھپانے والی کوئی بات تھی ہی نہیں، جب کچھ غلط نہ کیا ہو تو اسی طرح کھل کر اعتراف کیا جاتا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس آڈیو پر طوفان برپا کرنے کی ضرورت نہیں، اصل معاملے سے توجہ ہٹائی نہیں جاسکتی۔ اس آڈیو کا جواب دیں جس نے بائیس کروڑ عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کے جہنم میں دھکیل دیا۔ اس آڈیو کا جواب دیں جس کی وجہ سے معیشت کا کباڑا ہوا اور قوم کا ووٹ چوری کرکے کٹھ پتلیاں مسلط کی گئیں۔ اس آڈیو کا حساب دیں جس سے عدل کے ایوان کے ماتھے پر داغ لگ گیا ہے۔