پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کر دی۔ نگران کابینہ نے آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سزا معطل کی۔
نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست پنجاب حکومت کو دی گئی تھی۔
نگران پنجاب کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سزا معطلی کی منظوری دی ہے۔ نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے نواز شریف کی سزا معطلی کی تصدیق کر دی ہے۔
عامر میرکے مطابق نگران کابینہ نے آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سزا معطل کی. کرمنل پروسیجرل کوڈ کے سیکشن 401 کے تحت نواز شریف کی سزا معطل کی گئی ہے۔
ویڈیو لنک پر نواز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے سزا معطلی پر بھرپور دلائل دیے۔
دوران سماعت نگران پنجاب کابینہ کے ہمراہ چیف سیکریٹری پنجاب بھی موجود تھے۔ نگران پنجاب حکومت نے سابق نواز شریف کے وکلا کی سزا معطلی کے لیے درخواست متفقہ طور پر منظور کی۔
واضح رہے کہ کرمنل پروسیجرل کوڈ کے سیکشن 401 کے تحت حکومت کسی بھی مجرم کی سزامعاف کرنےکا اختیار رکھتی ہے۔ نواز شریف کی 2019 میں لندن روانگی سے قبل بھی سیکشن 401 کے تحت سزا معطل کی گئی تھی۔
احتساب عدالت نے 6جولائی 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں 10سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 19ستمبر 2018 کو میرٹ پر سزائیں معطل کرکے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو رہا کر دیا تھا۔
نواز شریف کو 24دسمبر 2018 کو العزیزیہ ریفرنس میں 10سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 31اکتوبر 2019 کو میڈیکل گروانڈ پر نواز شریف کی ضمانت دی تھی۔