Get Alerts

'عام انتخابات میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے'

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور الیکشن کا مطالبہ ہمارا حق ہے اس لیے فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دی جائے۔ الیکشن کمیشن شیڈول اور تاریخ دے کر اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پوری کرے۔

'عام انتخابات میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے'

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے جبکہ میرا مطالبہ ہے کہ الیکشن فوری ہونے چاہئیں۔

سپریم کورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں بلانے پر مشکور ہوں۔سپریم کورٹ نے ہمیشہ آئین کی بالادستی کے لیے کام کیا، سپریم کورٹ نے ڈکٹیٹر کے خلاف اپنا کردار ادا کیا۔

بلاول نے کہا کہ 1973 کا آئین قانون کی حکمرانی کے اصول وضع کرتا ہے۔ آئین کسی بھی ریاست کے تابع ہوتا ہے۔ جمہوریت آئین کا تحفظ کرتی ہے اور آئین انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ ہر سیاست دان نے عدلیہ کے سامنے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا اس لیے ججز کو بھی سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا چاہیے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کے فیصلے میں امید کی کرن نظر آئی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور الیکشن کا مطالبہ ہمارا حق ہے اس لیے فوری طور پر انتخابات کی تاریخ دی جائے۔ الیکشن کمیشن شیڈول اور تاریخ دے کر اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پوری کرے۔

سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کا مطلب الیکشن سے انکار ہے۔ اس سے پہلے کہ کوئی اور ادارہ انتخابات کا حکم دے۔ الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینا ہوگی۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں آمریت کا دروازہ بند ہوچکا ہے تاہم ایک نئی طرز کی آمریت شروع ہوگئی۔ ہمیں یقین ہے کہ عام انتخابات ہوجائیں گے۔ 

ن لیگ پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں تو غیر جمہوری قوتوں کو دکھانا تھا جمہوری حکومت کیسے قائم کرتے ہیں۔ ہمیں تو پارلیمان اور عوام کا اعتماد بحال کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ  راتوں رات سارے ادارے نیوٹرل ہو رہے تھے۔واہ جی واہ، سب ایک ہی ادارے کے ذریعے احتساب کے قائل ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ججز سویلین کے احتساب کے تو بہت قائل ہیں مگر اپنے احتساب کے قائل نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک شخص کی واپسی کیلئے ملک میں جمہوریت اور الیکشن کو روکا گیا۔

آج سے 5 روز قبل اپنے ایک بیان میں سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کے پاکستان کیلئے ہمیں ایک نئی سوچ اور نئی سیاست کی ضرورت ہے۔ نئے دور میں شامل ہونے کیلئے نئی قیادت ضروری ہے۔