پی آئی اے کی کراچی سے لندن تک بغیر اے سی کے پرواز، مسافر گرمی سے نڈھال ہو گئے

پی آئی اے کا ”باکمال لوگ، لاجواب سروس“ کا سلوگن ہوا میں تحلیل ہو چکا۔ قومی پرچم بردار پرواز پی آئی اے قریباً روز ہی کسی نہ کسی وجہ سے منفی خبروں میں رہتی ہے اور اب بھی ایسا ہی ہوا ہے جب پی آئی اے کی کراچی سے لندن جانے والی پرواز میں مسافر گرمی میں ایئرکنڈیشن کے بغیر سفر کرنے پر مجبور ہو گئے جس کے باعث بہت سوں کی طبیعت بھی خراب ہو گئی۔

پی آئی اے کی پرواز پی کے 787 نے خراب ایئرکنڈیشن سسٹم کے باوجود منزل کی جانب اڑانی بھری۔ طیارے میں سوار تمام مسافر پسینے سے شرابور ہو گئے اور وہ بین الاقوامی پرواز میں معلوماتی لٹریچر، رسالوں اور اخبارات کو پنکھا بنا کر ایک دوسرے کو ہوا دیتے رہے۔

گرمی کے باعث دو خواتین مسافروں کی حالت خراب ہوئی تو طیارے میں موجود ڈاکٹروں نے انہیں طبی امداد فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی خاتون افسر کا ساتھی اہل کار پر ہراساں کرنے کا الزام

مسافروں کا کہنا تھا، جہاز کے ٹیک آف کرنے سے قبل ہی ایئرکنڈیشن سسٹم بند تھا تاہم مسافروں سے جھوٹ بولا گیا کہ طیارے کے ٹیک آف کرنے کے فوراً بعد ایئرکنڈیشن سسٹم چلا دیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا جس کے باعث ایک انٹرنیشنل روٹ پر پی آئی اے کی اس طرح کی سروس کے باعث اس کی کارکردگی کے حوالے سے بہت سے سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی ایک اور فضائی میزبان فرانس میں غائب

یاد رہے کہ ماضی میں بھی پی آئی اے کی پروازوں میں ایئرکنڈیشن سسٹم کے خراب ہونے کی شکایت کی جاتی رہی ہے۔