Get Alerts

'پاکستان کو کیوبا نہیں بنانا' کیوبن سفیر نے احسن اقبال کے بیان کو توہین آمیز قرار دے دیا

'پاکستان کو کیوبا نہیں بنانا' کیوبن سفیر نے احسن اقبال کے بیان کو توہین آمیز قرار دے دیا
پاکستان میں کیوبا کے سفیر زینر کارو نے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کے کیوبا کے حوالے سے تبصرے کو ’توہین آمیز‘ قرار دیا ہے۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے وزیراعظم عمران خان کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نہ پاکستان کو کیوبا بنانا چاہتے ہیں اور نہ ہی شمالی کوریا۔

احسن اقبال کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان میں کیوبا کے سفیر زنیر کارو نے کہا کہ خوش قسمتی سے احسن اقبال کی طرف سے لاہور میں اپنی پریس کانفرنس میں کیوبا کا توہین آمیز ذکر پاکستانیوں کے کیوبا سے حقیقی احترام اور گہری محبت کی نمائندگی نہیں کرتا اور نہ ہی اس کا کوئی تعلق ہے۔

https://twitter.com/ZenerCaro/status/1518455011499511809

کیوبن سفیر کے اس بیان پر جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ "عالی جا! ہم کیوبا کے لوگوں کے لیے گہرا احترام کرتے ہیں اور کیوبا کے ساتھ ہمارے گہرے پیار بھرے تعلقات ہیں۔ ہم یہ نہیں بھول سکتے کہ پاکستان میں 2005 کے زلزلے کے بعد کیوبا کے ڈاکٹروں نے کس طرح بہادری کا کردار ادا کیا۔ میرے ریمارکس صرف خارجہ پالیسی کے تناظر میں تھے۔"

https://twitter.com/betterpakistan/status/1518485313311621121


سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے احسن اقبال سے کیوبا کے متعلق بیان پر معافی کا مطالبہ کردیا ہے۔

https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1518499037581701120

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ پیغام میں سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لکھا کہ احسن اقبال کا کیوبا سے متعلق تبصرہ قابدل مذمت ہے، موجودہ حکومت کو انہی وجوہات کی بنا پر امپورٹڈ حکومت کہتے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کا مذکورہ بیان غلامانہ ذہنیت کا ایک اور عکس ہے، پاکستانی عوام کیوبا کی عظیم قوم کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ احسن اقبال سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی حماقت پر معافی مانگیں۔

معروف محقق اور حقوق خلق پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عمار علی جان نے بھی احسن اقبال سے کیوبا کے متعلق بیان پر معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کیوبا مزاحمت اور یکجہتی کی علامت ہے۔ ملک میں سفارت خانہ نہ ہونے کے باوجود، کیوبا وہ پہلا ملک تھا جس نے 2005 میں زلزلے کے بعد پاکستان کو ڈاکٹروں کی پیشکش کی۔ پچھلے سال اس نے ہمیں مفت ویکسین کی پیشکش کی تھی۔

https://twitter.com/ammaralijan/status/1518466682016071680

صحافیوں، اور ٹوئٹر کے صارفین کی جانب سے وفاقی وزیر کے تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے سخت وقت میں کیوبا کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔