گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک ماہ تک نظربند رکھے جانے کا امکان: ذرائع

گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک ماہ تک نظربند رکھے جانے کا امکان: ذرائع
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جیل بھرو تحریک میں راولپنڈی میں گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی کے 47 رہنماؤں اور کار کنوں کو اڈیالہ جیل پہنچایا گیا تھا تاہم پی ٹی آئی کے سابق ایم پی راجہ خرم زمان سمیت 41 مقامی رہنماؤں کو حافظ آباد جیل منتقل کرنےحکم جاری کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز جیل بھرو تحریک کے تیسرے مرحلے کا آغاز کمیٹی چوک راولپنڈی سے ہوا جہاں پی ٹی آئی ضلع راولپنڈی کے کارکنان بڑی تعداد میں پہنچے۔ آج  راولپنڈی میں جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی رہنماؤں فیاض الحسن چوہان اور زلفی بخاری سمیت سے پانچ اہم رہنماؤں نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری دی تاہم عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد گرفتاری دینے کی بجائے کارکنان کو چکما دے کر آگے روانہ ہو گئے۔

اس موقع پر فیاض الحسن چوہان نے قیدی وین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گھر والوں کو کہا ہے کہ میری ضمانت نہ کرانا۔ نہ ہم ضمانتیں کرائیں گے نہ درخواستیں دیں گے۔

پی ٹی آئی کے  80 سے 90 کارکنان نے گرفتاریاں دیں۔

گرفتاری دینے والوں میں سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، سابق ایم این اے صداقت عباسی، ذلفی بخاری، سابق ایم پی اے اعجاز خان جازی، سابق ایم پی اے لطاسب ستی، راجہ وحید قاسم سمیت متعدد کارکن شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری،فیاض الحسن چوہان، اعجازخان جازی اور صداقت عباسی کو بھی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے 27 ارکان کو پولیس ٹریننگ اسکول روات میں منتقل کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک ماہ تک نظربند رکھے جانے کا امکان ہے۔

جیل بھرو تحریک کے منتظم اعجاز چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ پشاور میں بھی ہزاروں افراد گرفتاری دینے نکلے تھے مگر کسی نے انہیں گرفتار ہی نہیں کیا۔

دوسری جانب جیل بھرو تحریک میں پہلے روز گرفتاری دینے والے رہنماؤں کی بازیابی کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیاگیا تھا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ جسٹس شہرام سرور نے جیل بھرو تحریک میں گرفتار شاہ محمود قریشی ،اسدعمر،اعظم سواتی اورولید اقبال کی بازیابی کے لیے درخواستوں پر  سماعت کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان دیا ہے کہ ہم علامتی گرفتاری کیلئے گئے تھے لیکن انہوں نے سچ مچ گرفتار کرلیا۔ رہنماؤں رہا کرنے کا حکم دیں۔

پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ پولیس تو آپ کو گرفتار نہیں کررہے تھی مگر آپ خود پولیس کی گاڑیوں پر چڑھ کر بیٹھ گئے۔

جسٹس شہزام نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی والے ہوم سیکرٹری کو کہہ دیں وہ آپ کو گھر میں نظر بند کردیں جہاں ساری سہولیات ہوں۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ  عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت آج ہی جواب طلب کرلے۔ عدالت نے آج ہی کیس دوبارہ فکس کرنے کی استدعا مسترد کر دی.

فاضل جج نے سرکاری وکیل کو 27 فروری تک رپورٹ جمع کر وانے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بدھ 22 فروری سے جیل بھرو تحریک لاہور سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔