صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون اور 6 سابق صدور کا اسلام آباد میں اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام صدور نے وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کیس اور آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر فل کورٹ کی تشکیل کا مطالبہ کردیا۔
سپریم کورٹ بار کے6 سابق صدور نے چیف جسٹس پاکستان سے اہم آئینی معاملات پر نظرثانی کی درخواست فل کورٹ بینچ کو بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ بار کے 6 سابق صدور کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کی نظرثانی درخواست فل کورٹ میں بھجوائی جائے۔
سابق صدور سپریم کورٹ بار نے مزید کہا ہے کہ اہم ترین آئینی مقدمات کا تمام فریقین کو سن کر ایک ساتھ فیصلہ کیا جائے۔
صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ ملک میں موجود انتشار کی صورت حال سے بچنے کا واحد حل فل کورٹ کی تشکیل ہے،اس معاملے کو سیٹل کرنے کیلئے فل کورٹ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ سسٹم کیلئے ہے، آئین کیلئے ہےم کسی شخص یا پارٹی کا معاملہ نہیں بالکہ ریاست کا فیصلہ ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو آن بارڈ ہونا چاہیئے۔
ادھر حکمران اتحاد نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف کیس میں فل کورٹ کا مطالبہ کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حکمران اتحاد نے بھی ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے معاملے کے حوالے سے دائر درخواست کو فل کورٹ بینچ میں بھیجا جائے۔