وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر فل بنچ تشکیل نہیں دیا تو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کے ممبران ووٹ کاسٹ کرنا نہیں چاہتے تھے۔ اتحادی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فل بنچ تشکیل نہیں دیا تو بائیکاٹ کریں گے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کا حل صرف فل کورٹ بنچ کی تشکیل میں ہے۔ اب بھی پارٹی سربراہ کی ہدایت پر ہی ووٹ نہیں گنا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے 25 افراد کو پارٹی سربراہ کی ہدایت پر ڈی سیٹ کیا۔ نظر ثانی کی درخواست اور متعلقہ درخواستوں کو یکجا کرکے سنا جائے۔ تمام سیاسی جماعتوں نے فل کورٹ کی استدعا کی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ان بینچز سے نواز شریف کو بھی سزا دی گئی۔ فل کورٹ بنانے سے عدالت کی توقیر میں اضافہ ہوگا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں جو 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے ان پر بھی بات کرنا ہو گی۔ آئین کی ایسی تشریح کر دی گئی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنچ میں شامل 5 جج صاحبان نے کہا پارٹی میں سب سے مضبوط عہدہ پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے۔ نواز شریف کو سزا سنائی گئی تو اس فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی تھی۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ فل کورٹ نے 2015 میں کہا یہ پارٹی ہیڈ کا اختیار ہے۔ راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کا کیس فل کورٹ نے ہی سنا تھا۔ 5 ججز کے بنچ نے کہا پارٹی میں سب سے مضبوط آواز پارٹی ہیڈ کی ہے۔